احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
کھڑا ہوں یہی ہے کہ میں عیسیٰ پرستی کے ستون کو توڑدوں اور بجائے تثلیث کے توحید کو پھیلاؤں اور آنحضرتﷺ کی جلالت اور عظمت اور شان دنیا پر ظاہر کروں۔ پس اگر مجھ سے کروڑ نشان بھی ظاہر ہوں اور یہ علت غائی ظہور میں نہ آئے تو میں جھوٹا ہوں۔ دنیا مجھ سے کیوں دشمنی کرتی ہے۔ وہ میرے انجام کو کیوں نہیں دیکھتی۔ اگر میں نے اسلام کی حمایت میں وہ کام کر دکھایا۔ جو مسیح موعود اور مہدی معہود کو کرنا چاہئے تھا تو پھر میں سچا ہوں۔ اور اگر کچھ نہ ہوا اور میں مرگیا تو پھر سب گواہ رہیں کہ میں جھوٹا ہوں۔‘‘ (اخبار بدر ج۲ ش۲۹ ص۴، مورخہ ۱۹؍جولائی ۱۹۰۶ئ) نتیجہ: مرزاقادیانی کے یہ دعاوی ان کے اصلی الفاظ میں پیش کر کے ہم اپنے ناظرین سے عموماً اور امت مرزائی سے خصوصاً سوال کرتے ہیں کہ کیا عیسیٰ پرستی کا ستون ٹوٹ گیا؟ کیا بجائے تثلیث کے توحید پھیل گئی؟ کیا تمام مشرق ومغرب میں اسلام پھیل گیا؟ کیا مرزاقادیانی ابھی مرے نہیں؟ ان سوالوں کا جواب صرف ایک ہی ہے۔ جس سے کسی کو انکار نہیں کہ عیسیٰ پرستی اور صلیب پرستی دن بدن بڑھ رہی ہے۔ اگر شک ہو تو سنئے۔ لاہوری احمدی جماعت کا اخبار پیغام صلح لکھتا ہے۔ ’’آج سے ڈیڑھ سوسال پہلے ہندوستان میں عیسائیوں کی تعداد چند ہزار سے زیادہ نہ تھی۔ آج پچاس لاکھ کے قریب ہے۔‘‘ (پیغام صلح مورخہ ۶؍مارچ ۱۹۲۸ئ) اور سنئے: ’’۱۹۲۷ء میں عیسائیوں نے ۱۹لاکھ ۸ہزار نسخے ہندوستان کی مختلف زبانوں میں بائبل کے شائع کئے ہیں۔‘‘ (پیغام صلح مورخہ ۳؍مارچ ۱۹۲۸ئ) اور سنئے اور دل لگا کر سنئے تاکہ آپ کو معلوم ہو کہ عیسیٰ پرستی کا ستون کہاں تک گرا ہے۔ یا گڑا ہے۔ پیغام صلح بتاتا ہے۔ مسیح انجمنیں اس وقت دنیا میں مسیحیت کی اشاعت کے لئے جو بڑی بڑی انجمنیں سرگرمی اور مستعدی سے کام کر رہی ہیں ان کی تعداد سات سو ہے اور یہ صرف انگلیکن اور پرائسٹنٹ سوسائٹیاں ہیں۔ رومن کیتوھلک، کلیسا کی جمعیتیں ان کے علاوہ ہیں۔ ۱۹۲۳ء میں جن ممالک میں اوّل الذکر انجمنوں کو مالی امداد دی ان کی فہرست حسب ذیل ہے۔ امریکہ ۹۷ لاکھ ۳۶ہزار ۸۴ پونڈ کینیڈا ۷ لاکھ ۲۲ہزار ۹۴پونڈ