احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
حضرت مسیح کے ارشادات ۱… حضرت مسیح اپنے حواریوں کو فرماتے ہیں۔ ’’خبردار کوئی تمہیں گمراہ نہ کر دے۔‘‘ ’’فان کثیرین سیاتون باسمی قایلین انا ھو المسیح ویضلون کثیرین‘‘ کیونکہ بہتیرے میرے نام سے آئیںگے اور کہیںگے کہ میں مسیح ہوں اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کریںگے۔ (متی: ۵ ب۲۴) حضرت مسیح نے اس آیت میں جھوٹے مسیح کی آمد (جو کہے گا کہ میں مسیح ہوں) کا زمانہ بھی بتادیا ہے کہ میرے اتنے سال بعد آئے گا۔ سنئے: (کیونکہ بہتیرے میرے نام سے آئیںگے اور کہیں گے کہ میں مسیح ہوں) اس کے عدد بحساب ابجد ۱۸۸۲ ہیں اور مرزاقادیانی نے بھی ۱۸۸۲ء میں اپنے آپ کو مسیح قرار دیا۔ ۲… نیز فرماتے ہیں۔ ’’بہتیرے میرے نام سے آئیںگے اور کہیںگے کہ وہ میں ہی ہوں۔‘‘ (لوقا: ۸ ب۲۱) مرزاقادیانی بھی فرماتے ہیں کہ وہ مسیح موعود میں ہی ہوں۔ (ازالہ اوہام ص۹۱، خزائن ج۳ ص۱۲۲) ۳… نیز فرمایا کہ مسیح کذاب کے وقت لڑائی اور لڑائیوں کی افواہ سنوگے۔ (متی: ۶ ب۲۴) مرزاقادیانی کے وقت لڑائیاں ہوتی رہیں۔ ۴… جگہ جگہ کال اور مری پڑے گی۔ (لوقا: ۱۱ ب۲۱) مرزاقادیانی کے وقت سخت کال تھا اور ۱۸۹۷ء اور ۱۸۹۸ء میں طاعون پڑی۔ لیکن مریدوں نے کچھ پرواہ نہ کی۔ ۵… اور بھونچال آئیںگے۔ (متی:۸ ب۲۴) چنانچہ مرزاقادیانی کے وقت ۴؍اپریل ۱۹۰۵ء کو سخت زلزلہ آیا۔ اس کے بعد ۶؍فروری ۱۹۰۶ء میں بھی زلزلہ آیا۔ (افسوس کہ مرزائیوں نے اس وقت بھی عبرت حاصل نہ کی) ۶… اور بہت سے جھوٹے نبی اٹھ کھڑے ہوںگے۔ (متی:۱۱ ب۲۴) چنانچہ مرزاقادیانی کے بعد کئی جھوٹے نبی اٹھے۔ جیسا کہ (۱)احمد نور قابلی قادیان