احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
ہوسکتی ہے۔ توبہ کرو توبہ۔ اب تم اس جگہ پر اپنے مسیح کاذب کی دروغگوئی اور فریب دہی اور ان کا جھوٹا ہونا ملاحظہ کرو۔ مرزاقادیانی کی گندہ دہنی کو تو اوپر دکھلا چکا ہوں۔ اب اس کے جھوٹ کا نمونہ دیکھو اور خدا کے لئے غور کرو۔ ۱… مرزاقادیانی (شہادۃ القرآن ص۷۹، خزائن ج۶ ص۳۷۵) میں تحریر کرتے ہیں۔ پیشین گوئیاں کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ جو انسان کے اختیار میں ہو بلکہ اﷲتعالیٰ جل شانہ کے اختیار میں ہے۔ مرزاقادیانی کا یہ قول سراسر غلط ہے۔ کیونکہ پیشین گوئیاں تورمال، جفار، نجومی، کاہن وغیرہ سب ہی کیا کرتے ہیں۔ ایسی مشترک چیز کے بارے میں یہ کہنا کہ اﷲ جل شانہ ہی کے اختیار میں ہے صریح جھوٹ نہیں ہے تو اور کیا ہے۔ کیا مسیح موعود ایسا ہی جھوٹ بول کر لوگوں پر قبضہ حاصل کریںگے۔ مرزاقادیانی کی یہ دروغ بیانی قابل دید ہے۔ ۲… مرزاقادیانی کا یہ کہنا کہ وعید کی پیشین گوئی کا خوف سے ٹل جانا سنت اﷲ ہے۔ ۳… وعید کی میعاد کا خوف سے ٹل جانے کا ثبوت قرآن وحدیث سے بتانا۔ ۴… اس کو اجماعی عقیدہ کہنا۔ یہ تینوں دعویٰ متعدد مقامات سے ثابت ہیں۔ مثلاً (انجام آتھم ص۲۹تا۳۲، خزائن ج۱۱ ص۲۸،۲۹) دیکھو۔ حالانکہ یہ تینوں دعوے محض غلط ہیں۔ نہ یہ اجماعی عقیدہ ہے اور نہ قرآن وحدیث سے اس کا ثبوت ہے۔ بلکہ اس کا خلاف ثابت ہے۔ دیکھو فیصلہ آسمانی حصہ سوم۔ ۵… مرزاقادیانی (ازالۃ الاوہام ص۷۷، خزائن ج۳ ص۱۹۲) میں تحریر کرتے ہیں۔ علماء ہند کی خدمت میں نیازنامہ اے برادران دین وشرح متین آپ صاحبان میرے ان معروضات کو متوجہ ہوکر سنیں کہ اس عاجز نے جو مثیل موعود ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ جس کو کم فہم لوگ مسیح موعود خیال کر بیٹھے ہیں۔ یہ کوئی نیا دعویٰ نہیں ہے جو آج میرے منہ سے سنا گیا ہو۔ بلکہ وہی پرانا الہام ہے جو میں نے خداتعالیٰ سے پاکر براہین احمدیہ میں کئی مقامات پر بہ تصریح درج کردیا ہے۔ جس کو شائع کرنے پر سات سال سے کچھ زیادہ عرصہ گزر گیا ہوگا۔ میں نے یہ دعویٰ ہرگز نہیں کیا کہ میں مسیح بن مریم ہوں۔ جو شخص یہ الزام میرے پر لگاوے وہ سراسر مفتری اور کذاب ہے۔ پھر(ازالہ اوہام ص۸۱، خزائن ج۳ ص۱۹۷) میں تحریر کرتے ہیں۔ میں نے صرف مثیل مسیح ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور میرا یہ دعویٰ نہیں ہے کہ صرف مثیل ہونا میرے پر ختم ہوگیا ہے۔ بلکہ میرے نزدیک آئندہ زمانوں میں میرے جیسے دس ہزار بھی مثیل مسیح آجائیں۔