احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
آئے گا۔ نام اس کا احمد ہے۔ پس آیا جب وہ ان لوگوں کے پاس ساتھ کھلی نشانیوں کے تو کہا انہوں نے یہ تو کھلا جادو ہے۔} مرزائیوں نے اس پیش گوئی کا مصداق مرزاقادیانی کو ٹھہرایا ہے۔ ناظرین! اس آیت میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اس پیش گوئی کا ذکر ہے جو انہوں نے اپنی قوم سے کی تھی کہ میرے بعد احمد رسول آئے گا۔ ’’فلما جائ‘‘ ماضی کا صیغہ ہے۔ اسی طرح ’’قالوا ہذا سحر نبین‘‘ بھی ماضی کا صیغہ ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ جب وہ رسول آیا ساتھ نشانیوں کے تو ان لوگوں نے اس کی نشانیوں کے سبب اسے جادو گر کہہ دیا۔ پھر مرزاقادیانی کا نام تو غلام احمد تھا نہ کہ احمد۔ مشکوٰۃ شریف باب فضائل سید المرسلین فصل ثانی میں روایت ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا۔ ’’وساخبرکم باول امری دعوۃ ابراہیم وبشارۃ عیسیٰ‘‘ {اور اب خبردوں تم کو ساتھ اوّل امر اپنے کے کہ میں دعاء ابراہیم کی ہوں اور بشارت حضرت عیسیٰ کی ہوں۔} الزامی جواب ۱… ’’تم سن چکے ہو کہ ہمارے نبیﷺ کے دو نام ہیں۔ ایک محمدﷺ اور یہ نام توریت میں لکھا گیا ہے جو ایک آتشی شریعت ہے۔ دوسرا نام احمدﷺ ہے۔ جیسا کہ اس آیت سے ظاہر ہوتا ہے۔ ’’ومبشراً برسول یاتی من بعدی اسمہ احمد‘‘ (رسالہ اربعین نمبر۴ ص۱۳، خزائن ج۱۷ ص۴۴۳) ۲… ’’حضرت رسول کریمﷺ کا نام احمد وہ ہے جس کا ذکر حضرت مسیح نے کیا۔ ’’یاتی من بعدی اسمہ احمد‘‘ من بعدی کا لفظ ظاہر کرتا ہے کہ وہ نبی میرے بعد فلا فصل آئے گا۔ یعنی میرے اور اس کے درمیان اور کوئی نبی نہ ہوگا۔ (کتاب ملفوظات احمد یعنی ڈائری ۱۹۰۱ئ، اخبار الحکم ج۵ ش۴ ص۱۰، مورخہ ۳۱؍جنوری ۱۹۰۱ئ) چاند وسورج گرہن والی روایت ’’ان لمھدینا اٰیتین لم تکونا منذ خلق اﷲ السمٰوات والارض ینکسف القمر لاول لیلۃ من رمضان وتنکسف الشمس فی النصف منہ‘‘ {ہمارے مہدی کی صداقت کے دو نشان ہیں۔ رمضان میں چاند کو پہلی رات کو اور سورج کو درمیانے دن گرہن لگے گا۔}