احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
بسم اﷲ الرحمن الرحیم! ’’ومن اظلم ممن افتریٰ علی اﷲ کذبا اوقال اوحی الیّ ولم یوحی الیہ شیٔ‘‘ {اور اس شخص سے زیادہ وہ کون ظالم ہوگا جو اﷲ پر جھوٹ تہمت لگائے یا یوں کہے کہ مجھ پر وحی آتی ہے۔ حالانکہ اس کے پاس کسی بات کی بھی وحی نہیں آئی۔} ’’الحمد ﷲ وسلام علیٰ عبادہ الذی اصطفیٰ‘‘ قادیان کا یوم تبلیغ اور اس کی حقیقت تمام برادران اسلام کی اطلاع کے لئے عرض کیا جاتا ہے کہ قادیانی جماعت کی طرف سے مورخہ ۲۲؍اکتوبر ۱۹۳۳ء کو تمام ہندوستان میں یوم تبلیغ منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ جس کا مقصد غیر مذاہب میں تبلیغ کرنے کی بجائے صرف مسلمانوں کو دین قیم سے نکال کر مرزاغلام احمد قادیانی کی نبوت کا معتقد بنانا تھا۔ جو کہ جمہور اہل اسلام کے عقیدہ کے مطابق خاتم الانبیائﷺ کی علانیہ توہین کا مترادف تھا۔ اسی سلسلہ میں ناظردعوت وتبلیغ قادیان کی طرف سے ایک دوورقہ پمفلٹ بھی شائع کیاگیا تھا۔ جس کا عنوان ’’کیا آنحضرتﷺ کے بعد نبوت غیر تشریعی کے اجراء کا قائل کافر ہے‘‘ تھا۔ جس میں مرزاغلام احمد قادیانی کے دعویٰ نبوت قبول کرنے میں جو بڑی دقت اہل اسلام کو امت مرزائیہ کے نقطہ نگاہ کے مطابق پیش آتی ہے کہ: ’’مرزاقادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے اور آنحضرتﷺ کے بعد چونکہ دعویٰ نبوت کفر ہے۔ لہٰذا آپ کا دعویٰ قابل قبول اور صحیح نہیں ہوسکتا۔‘‘ کو دور کرنے کی انتہائی کوشش کی گئی ہے۔ جس کا حاصل یہ ہے کہ حضورﷺ کے بعد ہر مدعی نبوت تشریعی کافر ہے اور مدعی نبوت غیر تشریعی کافر نہیں ہے۔ آپ کی خاتمیت نبوت تشریعی کے اعتبار سے ہے۔ نبوت غیر تشریعی کے لحاظ سے نہیں ہے۔ لیکن جناب مرزاقادیانی نبوت غیر تشریعی کے مدعی ہیں اور تشریعی نبوت کے مدعی کو مرزاقادیانی بھی کافر قرار دیتے ہیں۔ چنانچہ ناظر موصوف نے اپنے اس دعویٰ کے ثبوت میں مرزاقادیانی کی چند تحریریں بھی پیش فرمائی ہیں۔ اس کے علاوہ بعض محدثین، اولیاء اﷲ اور بزرگان امت رحمتہ اﷲ علیہم کے چند ناتمام اقوال پیش فرماکر ناواقف حال مسلمانوں کو اپنے دام تزویر میں لانے کی بے حد کوشش فرمائی ہے۔ ہم پہلے ناظردعوت وتبلیغ قادیان کی خدمت میں یہ گذارش کرنا چاہتے ہیں کہ مرزاقادیانی کی ان عبارات کے مطابق جو جناب نے اپنے پمفلٹ میں شائع فرمائی ہیں۔ حضورﷺ کے بعد نبوت تشریعی کا مدعی کافر ہے اور نبوت غیر تشریعی کا مدعی کافر نہیں ہے۔ جیسا کہ