احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
یقاتلون فی سبیل اﷲ فیقتلون ویقتلون (توبہ)‘‘ {بے شک اﷲتعالیٰ نے مؤمنوں سے ان کے مال اور جانیں جنت کے بدلے میں خرید لی ہیں اور ان کے ذمہ یہ فرض لگادیا ہے کہ وہ اﷲ کی راہ میں جہاد کریں۔ جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ وہ کافروں کو قتل کریںگے اور خود بھی شہید ہوںگے۔} ۴… ’’ان اﷲ یحب الذین یقاتلون فی سبیلہ صفا کانہم بنیان مرصوص (الصف)‘‘ {بیشک اﷲتعالیٰ دوست رکھتا ہے ان لوگوں کو جو اس کی راہ میں صف بہ صف ہوکر اس طرح جنگ کرتے ہیں۔ گویا کہ وہ سیسہ کی پگھلائی ہوئی دیوار ہیں۔} ۵… ’’الجہاد ماض الیٰ یوم القیامۃ (حدیث)‘‘ {جہاد قیامت تک کے لئے جاری رہنا ہے۔} ۶… ’’لن یبرٔ ہذالدین قائماً یقاتل علیہ عصابۃ من المسلمین حتیٰ تقوم الساعۃ (مسلم، مشکوٰۃ، کتاب الجہاد فصل اوّل)‘‘ {فرمایا رسول اﷲﷺ نے کہ ہمیشہ رہے گا یہ دین قائم۔ لڑتی رہے گی اس دین پر ایک جماعت مسلمانوں میں سے۔ یہاں تک کہ قیامت قائم ہو جائے۔} ۷… ’’من مات ولم یغزولم یحدث بہ نفسہ مات علیٰ شعبۃ من نفاق (رواہ مسلم، مشکوٰۃ، کتاب الجہاد)‘‘ {فرمایا رسول اﷲﷺ نے کہ جو شخص ایسی حالت میں مرگیا کہ نہ تو اس نے اپنی زندگی میں جہاد کیا اور نہ اس کے دل میں کبھی جہاد کا شوق پیدا ہوا تو وہ نفاق کی سی حالت میں مرا۔} ۸… ’’عن ابی ہریرۃؓ قال وعدنا رسول اﷲﷺ غزوۃ الہند فان ادرکتہا انفق فیہا نفسی وما لی فان اقتل کنت من افضل الشہداء وان ارجع فانا ابوہریرۃؓ المحرر (نسائی مطبوعہ ج۲ ص۶۴ کتاب الجہاد باب غزوۃ الہند)‘‘ {حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ وعدہ کیا ہم سے آنحضرتﷺ نے کہ میری امت ہندوستان میں جنگ کرے گی۔ ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ اگر اس وقت میں ہوا تو اپنی جان ومال دونوں قربان کردوںگا۔ اگر میں قتل ہوگیا تو بہترین شہید ہوںگا اور اگر واپس آگیا تو آگ سے آزادکیا ہوا ابوہریرہؓ ہوںگا۔} جہاد کے متعلق مرزائی عقائد ۱… ’’یاد رکھو کہ اسلام میں جو جہاد کا مسئلہ ہے میری نگاہ میں اس سے بدتر اسلام کو بدنام کرنے والا اور کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج۱۰ ص۱۲۲، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۸۴)