احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
بسم اﷲ الرحمن الرحیم! حامداً ومصلیاً ومسلماً حق جل شانہ کا ہزار ہزار شکر ہے کہ یہ دجالی فتنہ متنبی قادیانی کا جو پنجاب سے شروع ہوکر نہ صرف پنجاب بلکہ دوسرے مقامات کے لئے بلائے ناگمانی بن گیا۔ اس کو آخری منزل تک پہنچانے کا سامان بھی پنجاب ہی میں رونما ہوا۔ آج کل ایک مقدمہ مسلمانوں اور غلمدیوں کے درمیان میں بمقام ریاست بہاولپور چل رہا ہے۔ جس کے سلسلہ میں باصرار حضرت مولانا غلام محمد صاحب شیخ الجامعہ، جامعہ عباسیہ بہاولپور حضرت والدی الماجد مولانا محمد عبدالشکور صاحب دام ظلہم العالی مادامت الایام واللیالی کو بہاولپور تشریف لے جانا پڑا۔ اس سفر میں یہ حقیر کمترین بھی ہمرکاب تھا۔ یکم؍رجب ۱۳۵۱ھ سے ۱۲؍رجب تک پورے بارہ دن بہاولپور میں قیام رہا۔ واپسی کے بعد دل میں آیا کہ اس مقدمہ کے حالات مع دوسرے فوائد کے برادران اسلامی کے سامنے پیش کئے جائیں۔ لہٰذا اس رسالہ کی تالیف عمل میں آئی۔ مقصد صرف یہ ہے کہ برادران دینی کو آگاہی حاصل ہو اور سب مقدمہ کی کامیابی کے لئے بارگاہ خداوندی میں دعاء کریں۔ ’’بیدہ الخیر وھو علی کل شیٔ قدیر‘‘ اس رسالہ کو چار فصلوں اور ایک خاتمہ پر تقسیم کرتا ہوں تاکہ ہر مضمون جدا جدا رہے اور پڑھنے میں سہولت ہو۔ فصل اوّل… میں برادران اسلامی کے لئے چند ضروری ہدایات ہیں۔ فصل دوم… میں مقدمہ مذکورہ کے واقعات ہیں۔ فصل سوم… میں فرقہ غلمدیہ کی مختصر تاریخ ہے۔ فصل چہارم… میں بطور نمونہ کے مرزاغلام احمد قادیانی کے متعلق چند ضروری معلومات ہیں۔ خاتمہ… میں ریاست بہاولپور کے کچھ مسرت انگیز چشم دید حالات ہیں۔ فصل اوّل … برادران اسلامی کے لئے چند ضروری ہدایات ہدایت اوّل مرزاغلام احمد قادیانی ایک دجال تھا۔ ان دجالوں میں سے جن کی خبر سید المرسلین خاتم