احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
بسم اﷲ الرحمن الرحیم! عرض مرتب نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم۰ امابعد! قارئین کرام! لیجئے اﷲ رب العزت کی توفیق وعنایت سے احتساب قادیانیت کی تیسویں(۳۰) جلد پیش خدمت ہے۔ اس میں چودہ کتب ورسائل جمع کئے گئے ہیں۔ 1… روئیداد مباحثہ رنگون: ۱۹۲۰ء میں لاہوری مرزائی گروہ کے نفس ناطقہ خواجہ کمال الدین رنگون برما گئے اور برما کے مسلمانوں سے چندہ بٹورنے کے لئے اپنے کو اور اپنے گروہ لاہوری مرزائیوں کو اسلام کے روپ میں پیش کیا۔ اس زمانہ میں برما میں مولانا احمد بزرگ سملکیؒ وہاں مسلمانوں کے نامور عالم دین تھے۔ آپ نے خواجہ کمال الدین کے کذب ودجل کو پارہ پارہ کرنے کے لئے لکھنؤ سے مناظر اسلام حضرت مولانا عبدالشکور لکھنویؒ کو برما تشریف لانے کی دعوت دی۔ آپ کی تشریف آوری پر برما کے مسلمانوں کے لئے پردہ غیب سے رحمت خداوندی کا مظاہرہ ہوا۔ خواجہ کمال الدین کو مباحثہ کے لئے خطوط لکھے گئے۔ اس کے شبہات کے جوابات دئیے گئے۔ جگہ جگہ اس کی تردید میں اجتماعات منعقد ہوئے۔ مولانا عبدالشکور لکھنویؒ عالم دین، حاضر جواب، مناظر اور بلا کے خطیب تھے۔ برصغیر میں ردرفض پر حضرت مولانا شاہ عبدالعزیزؒ محدث دہلوی کے بعد سب سے زیادہ آپ نے کام کیا۔ اس زمانہ میں اس مباحثہ کی تمام کاروائی کو ’’صحیفۂ رنگون برپیروان دجال زبون‘‘ کے نام سے مولانا احمد بزرگ سملکیؒ نے مرتب کر کے شائع کیا۔ اب چند سال ہوئے دینی تعلیمی ٹرسٹ لکھنؤ نے اسے جدید خطوط پر مرتب کر کے روئیداد مباحثہ رنگون کے نام پر شائع کیا۔ اب تیسری بار احتساب قادیانیت کی