احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
پڑھو ں یا نہ پڑھوں۔ فرمایا مصدقین کے سوا کسی کے پیچھے نماز نہ پڑھو۔ عرب صاحب نے عرض کیا کہ وہ لوگ حضور کے حالات سے واقف نہیں ہیں اور ان کو تبلیغ نہیں ہوئی۔ فرمایا ان کو پہلے تبلیغ کردینا پھر یا وہ مصدق ہو جائیںگے یامکذب۔‘‘ یہ چوبیس اقوال مرزاقادیانی کے ہوئے جن کے دیکھنے کے بعد یہ کہنا کہ مرزاقادیانی نے حقیقی نبوت کا دعویٰ نہیں کیا۔ انصاف اور حیا کا خون کرنا ہے۔ بلکہ وہ قطعاً ویقینا نہ صرف نبی بلکہ افضل الانبیاء ہونے کے مدعی ہیں۔ خدائی کا دعویٰ اب ہم کچھ اقوال ان کے وہ بھی دکھلاتے ہیں جن میں دعویٰ الوہیت اور ابن اﷲ ہونے کا ہے۔ ۲۵… (حقیقت الوحی ص۱۰۵، خزائن ج۲۲ ص۱۰۸) میں مرزاقادیانی نے اپنی چند وحیاں جمع کی ہیں جن میں سے ایک جملہ حسب ذیل ہے: ’’انما امرک اذا اردت شیئاً ان تقول لہ کن فیکون‘‘ یعنی خدا نے فرمایا کہ اے مرزا تیری یہ شان ہے کہ تو جس بات کا ارادہ کرتا ہے وہ تیرے حکم سے فی الفور ہو جاتی ہے۔ قرآن مجید میں خدا نے یہ شان اپنی بیان فرمائی ہے۔ ۲۶… (حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹) میں ہے: ’’انت منی بمنزلۃ ولدی‘‘ یعنی خدا نے فرمایا اے مرزا تو میرے لڑکے کے برابر ہے۔ ۲۷… (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴، خزائن ج۵ ص۵۶۴) میں ہے: ’’رأیتنی فی المنام عین اﷲ وتیقنت اننی ہو… ثم خلقت السماء الدنیا وقلت انا زینا السماء الدنیا بمصابیح‘‘ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں بعینہ اﷲ ہوں اور میں نے یقین کیا کہ میں ہی خدا ہوں… پھر میں نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا اور میں نے کہا کہ ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں سے زینت دی۔ مرزاغلام احمد قادیانی کا منکر ضروریات دین ہونا اس سے اوپر جو اقوال مرزاقادیانی کے نقل ہوئے ان سے ناظرین نے سمجھ لیا ہوگا کہ مرزا نے کھلم کھلا دین اسلام کی کس قدر مخالفت کی۔ زبان سے تو کہتا ہی ہے۔ مامسلمانیم از فضل خدا۔ مصطفیٰ مارا امام وپیشوا۔ مگر اس کے عقائد اس کی تعلیمات اس کے اعمال سب اس کے خلاف ہیں۔ یہاں ہم نمونہ کے طور پر چند باتیں ان کی درج کرتے ہیں۔