احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
بسم اﷲ الرحمن الرحیم! بزرگان اسلام کی خدمت میں ضروری التماس ’’الحمد اﷲ العظیم ونصلی علی رسولہ الکریم‘‘ معززین اسلام وبرگزید گان قوم! مجھے کبھی بحث مباحثہ کا شوق نہیں ہوا۔ اسلامی فرقوںکے مناظرہ کو میںنے کبھی پسند نہیں کیا۔ مگر مرزاقادیانی کے اقوال وعقائد اس طرح کے دیکھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اسلام کو درہم وبرہم کرنا چاہتے ہیں۔ مگر اسلام کے پردہ میں یعنی اپنے آپ کو کامل مسلمان اور اپنے وقت کا امام اورمحدث بنا کر ہمارے مقدس مذہب کی جو صورت سید المرسلینﷺ اور آپ کے جانشین اور آل اطہار اور اصحاب کبار اور اولیاء عظام وعلمائے کرام نے بیان کی ہے۔ اسے غلط بتاکر کہتے ہیں کہ جو کچھ ہوں میں ہوں۔ میرا کہنا مانو جب نجات ہوگی۔ اب اس کی وجہ خواہ ان کی غلط فہمی ہو خواہ ان کے الہامات وانکشافات ہوں۔ جن کی حالت یقینی طور سے شہادت دیتی ہے کہ وہ شیطانی ہیں۔ ان کے چند اقوال وعقائد نقل کئے جاتے ہیں۔ انہیں آپ غور سے ملاحظہ کریں۔ تمام اسلام کی برہمی ۱… قرآن ۱؎ مجید کے جو معنی ہم بیان کریں وہ صحیح ہیں اور اگر اس کے خلاف کسی صحابی یا تابعی وغیرہما نے بیان کیا ہو۔ وہ غلط ہے۔ ۲… جو حدیث ہمارے الہام کے مطابق ہے۔ اسے ہم مانیںگے اور جو اس کے خلاف ہیں۔ انہیں ردی کی طرح پھینک دیںگے۔ اس سے ظاہر ہے کہ قرآن مجید وحدیث کا ذکر صرف مسلمانوں کے دھوکا دینے کے لئے ہے۔ دراصل دین ومذہب مرزاقادیانی کا الہام ہے۔ تمام بزرگان دین نے الہام کے صحیح ہونے کی علامت بیان کی ہے کہ قرآن وحدیث کے مطابق ۲؎ ہو یہاں برعکس ہے۔ یعنی قرآن مجید کے معنی اور حدیث کی صحت الہام سے ہوتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ قرآن مجید وحدیث جومسلمانوں کا دین وایمان ہے وہ بیکار ہوگیا۔ ۱؎ یہ دونوں قول ان کے متعدد تحریروں میں ہیں۔ جماعت احمدیہ کا ہم کو امتحان کرنا ہے۔ جب وہ کسی کے سامنے انکار کریں گے تو پورا پورا حوالہ دیا جائے گا۔ ۲؎ اس کی وجہ یہی ہے کہ کشف والہام میں شیطان کو بھی دخل ہوسکتا ہے اور اس کا معلوم ہونا نہایت دشوار ہے۔ جو حدیثیں علماء ناقدین کے نزدیک صحیح ہیں۔ اگرچہ اس کا ثبوت ظنی ہو۔ مگر ایسے الہامات سے تو انہیں ہر طرح فوقیت ہے۔