احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
مرزائی عذر حضرت صاحب نے فرمادیا ہے کہ منظور محمد کی تعیین نہیں کی جاسکتی۔ پس منظور محمد سے مراد مسیح موعود (مرزا قادیانی) ہیں اور عالم کباب سے مراد خلیفہ ثانی میاں محمود احمد ہیں۔ (احمدیہ پاکٹ بک ص۶۱، ۱۹۴۵ئ) الجواب یہ سراسر جھوٹ ہے۔ کیونکہ جس وقت یہ پیش گوئی کی گئی تھی اس وقت مرزا محمود احمد سترہ سال کے تھے۔ مرزا قادیانی نے مصلح موعود جس لڑکے کو ٹھہرایا تھا وہ تو سولہ ماہ کے اندر ہی فوت ہوگیا تھا۔ جس کی تاریخ پیدائش ۷؍اگست۱۸۸۷ء ہے۔ مرزائیوں کا دوسرا بہانہ بعض مخالف کہا کرتے ہیں کہ ۱۹۰۶ء میں جب یہ پیش گوئی حضرت صاحب نے کی تھی اس وقت حضرت خلیفۃ المسیح ثانی پیدا ہوچکے تھے تو جواب اس کا یہ ہے کہ الہام میں ولادت سے ولادت جسمانی نہیں بلکہ ولادت معنوی مراد ہے۔ (احمدیہ پاکٹ بک ص۸۷۰،۱۹۴۵ئ) الجواب ان راولانہ مغالطہ آمیزیوں سے مرزائیوں کا دجل چھپ نہیں سکتا۔ مرزا قادیانی نے ریویو ۱۹۰۶ء میں صاف اور واضح طور پر لکھ دیا ہے کہ: ’’منظور محمد کے گھر یعنی محمدی بیگم (زوجہ منظور محمد) کے ایک لڑکا پیدا ہوگا۔‘‘ پیش گوئی ہذا کے جھوٹا ہونے پر مرزائیوں کی بوکھلاہٹ مرزا قادیانی کے ایک مرید مسمیٰ ابوالفضل محمدمنظور الٰہی نے حکیم نورالدین کے عہد خلافت میں مرزا قادیانی کے جملہ الہامات کو ایک رسالہ ’’البشریٰ‘‘ میں جمع کیا ہے۔ اس رسالہ کے ص۱۱۶ ج۲ میں لکھتے ہیں: ’’اﷲ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ یہ پیش گوئی کب اور کس رنگ میں پوری ہوگی۔ گو حضرت اقدس نے اس کا وقوعہ محمدی بیگم کے ذریعہ سے فرمایاتھا۔ مگر چونکہ وہ فوت ہوچکی ہے۔ اس لئے اب نام کی تخصیص نہ رہی۔ بہرصورت یہ پیش گوئی متشابہات سے ہے۔‘‘ (البشریٰ ج۲ص۱۱۶) مرزا قادیانی کی الہامی بوتل مرزا قادیانی کی ساری عمر گول مول الہام بازیوں میں گزری۔ جس طرح ایک چالاک