احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
باب، مسیح موعود علیہ السلام کون ہے؟ چونکہ مرزاقادیانی کا دعویٰ ہے کہ احادیث میں جس عیسیٰ موعود کی خبر آئی ہے کہ وہ دنیا میں قرب قیامت کے ظاہر ہوںگے وہ میں ہوں۔ اس لئے ہم احادیث صحیحہ اور اقوال مرزاقادیانی سے چند شہادتیں پیش کرتے ہیں تاکہ ناظرین معلوم کرسکیں کہ مسیح موعود علیہ السلام کون ہے؟ پہلے ہم مرزاقادیانی کا ایک اصول نقل کرتے ہیں جو اس بحث میں بہت مفید ہے۔ چنانچہ جناب مرزاقادیانی فرماتے ہیں۔ جہاں ’’رسول اکرمﷺ حلفاً بیان کریں اس کی کوئی تاویل نہیں کرنی چاہئے۔ قسم اخبار میں ظاہر پر دلالت کرتی ہے اور قسم کا فائدہ بھی یہی ہے کہ کلام کو ظاہر پر حمل کیا جائے اور اس میں تاویل اور استثناء نہ کیا جائے۔ اگر اس میں بھی تاویل اور استثناء روا ہو تو قسم کا فائدہ ہی کیا ہے۔‘‘ (حمامتہ البشریٰ ص۱۴ حاشیہ، خزائن ج۷ ص۱۹۲) اور ادھر عیسیٰ علیہ السلام کی آمد ثانی کو آنحضرتﷺ نے اس طرح قسم کھا کر بیان فرمایا ہے۔ ۱… ’’عن ابی ہریرہؓ قال قال رسول اﷲﷺ والذی نفسی بیدہ لیوشکن ان ینزل فیکم ابن مریم حکما عدلا فیکسر الصلیب ویقتل الخنزیر ویضع الجزیۃ ویفیض المال حتی لا یقبلہ احد حتی تکون السجدۃ الواحدۃ خیرا من الدنیا ومافیہا ثم یقول ابوہریرہ فاقروا ان شئتم وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ (بخاری ومسلم مشکوٰۃ ص۴۷۹ باب نزول عیسیٰ علیہ السلام)‘‘ {حضرت ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ فرمایا رسول اﷲﷺ نے قسم ہے اﷲ پاک کی بہت جلد ابن مریم منصف حاکم ہوکر تم میں اتریں گے۔ پھر وہ عیسائیت کی صلیب کو (جس کو وہ پوجتے ہیں) توڑ دیں گے اور خنزیر (جو خلاف حکم شریعت) عیسائی کھاتے ہیں اس کو قتل کرائیں گے اور کافروں سے جو جزیہ لیا جاتا ہے موقوف کردیں گے اور مال بکثرت لوگوں کو دیں گے۔ یہاں تک کہ کوئی اسے قبول نہ کرے گا۔ لوگ ایسے مستغنی اور عابد ہوں گے کہ ایک ایک سجدہ ان کو ساری دنیا کے مال ومتاع سے اچھا معلوم ہوگا(حدیث کے الفاظ سناکر) ابوہریرہؓ کہتے تھے تم اس حدیث کی تصدیق قرآن مجید میں چاہتے ہو تو یہ آیت پڑھ لو۔ ان من اہل الکتاب آخرتک۔} اس کا مطلب یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ کے اترتے وقت کل اہل کتاب ان پر ایمان لے آئیں گے۔ اس حدیث میں آنحضرتﷺ نے قسم کھاکر نزول عیسیٰ علیہ السلام کو بیان فرمایا ہے اور جہاں آپؐ قسم کھاکر بیان فرمائیں وہاں بقول مرزا قادیانی کوئی تاویل نہیں کرنی چاہئے۔ بلکہ