احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
مسلمان کافر ہے اور اس کا جنازہ جائز نہیں ۴… ’’غیر احمدی کے جنازے کے متعلق ہم نے محکمات کو دیکھنا ہے۔ محکم کیا ہے۔ مسیح موعود (مرزاقادیانی) نبی ہیں۔ بلحاظ نفس نبوت یقینا ایسے جیسے ہمارے آقا سیدنا محمد رسول اﷲﷺ، محکم کیا ہے نبی کا منکر ’’اولئک ہم الکفرون حقا‘‘ کے فتویٰ کے نیچے ہے۔ محکم کیا ہے کافر کاجنازہ جائز نہیں۔‘‘ (الفضل ج۲ ص۱۲۳،۱۲۲، مورخہ ۴،۶؍اپریل ۱۹۱۵ئ، ص۳،۴ ش۳۰) ’’خاوند احمدی ہے۔ مگر بیوی نے بیعت نہیں کی تو اس کا جنازہ بھی جائز نہیں۔‘‘ ۵… ’’ایک شخص نے دریافت کیا کہ احمدی کی بیوی فوت ہوجائے اور اندیشہ ہے کہ غیر احمدی اس کا جنازہ نہ پڑھیںگے۔ مگر تمام گھر کے آدمی احمدی ہوں اور بیوی مذکور نے بیعت نہ کی ہو تو اس کے جنازہ کا کیا حکم ہے۔ فرمایا جس کا ایمان کامل نہیں۔ اس کے جنازے کا کیا فائدہ؟‘‘ (الفضل مذکور ص۲) مسلمان بچے کا جنازہ جائز نہیں ۶… ’’پس غیر احمدی کا بچہ غیر احمدی ہی ہوا۔ اس لئے اس جنازہ بھی نہ پڑھنا چاہئے۔‘‘ (انوار خلافت ص۹۳) مسلمان ہندوؤں اور عیسائیوں کی طرح کافر ہیں ان کو اپنی لڑکی مت دو ۷… ’’کیا کوئی غیر احمدیوں (مسلمانوں) میں ایسا بے دین ہے جو کسی ہندو یا عیسائی کو اپنی لڑکی دے دے۔ ان لوگوں کو تم کافر کہتے ہو۔ مگر وہ تم سے اچھے رہے کہ کافر ہوکر بھی کسی کافر کو لڑکی نہیں دیتے۔ مگر تم احمدی کہلا کر کافر کو دیتے ہو۔‘‘ (ملائکۃ اﷲ ص۴۶) جہاد قطعاً حرام ہے ۸… ’’ہر ایک شخص جو میری بیعت کرتا ہے اور مجھ کو مسیح موعود جانتا ہے۔ اسی روز سے اس کو یہ عقیدہ رکھنا پڑتا ہے کہ اس زمانے میں جہاد قطعاً حرام ہے۔‘‘ (ضمیمہ رسالہ جہاد ص۷) ’’بعض احمق اور نادان سوال کرتے ہیں کہ اس گورنمنٹ سے جہاد کرنا درست ہے یا نہیں۔ سو یاد رہے کہ یہ سوال ان کا نہایت حماقت کا ہے۔ کیونکہ جس کے احسانات کا شکر کرنا عین فرض اور واجب ہے۔ اس سے جہاد کیسا۔ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ محسن کی بدخواہی کرنا ایک حرامی اور بدکار آدمی کا کام ہے۔‘‘ (شہادۃ القرآن ص۸۱، خزائن ج۶ ص۳۸۰)