احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
سے کسی کی طرف سے کوئی وکیل بیرسٹر نہ ہوگا۔ مگر غلمدیوں نے اپنی شہادت کے وقت اس قرارداد کے خلاف ایک غلمدی بیرسٹر صاحب کو لاہور سے بلایا جو باربار خواہ مخواہ عدالت کو قانونی بحثوں میں جا وبیجا الجھاتا تھا۔ باالفاظ دیگر اصل مبحث کو مغالطات کے پردہ میں چھپانے کی کوشش کرتا تھا۔ عدالت کے روکنے پر بھی نہ رکتا تھا۔ ایک روز اس نے عدالت کی شان کے خلاف بھی کچھ باتیں کیں۔ جن پر بالآخر اس نے معافی مانگ لی۔ ۲… غلمدی صاحبان نے ملتان میں انگریزی عدالت میں مولوی الٰہی بخش صاحب پدر دختر مذکورہ کو ضلع ملتان کا ساکن ۱؎ قرار دے کر استغاثہ دائر کردیا کہ لڑکی کو رخصت کرادیا جائے اور دستی سمن لے کر عدالت بہاولپورمیں پیشی مقدمہ کے وقت مولوی الٰہی بخش صاحب پر تعمیل کرادی۔ مطلب یہ تھا کہ مولوی الٰہی بخش کو انگریزی عدالت میں الجھا کر بہاولپور کے مقدمہ کو خوردبرد کردیں۔ مگر انشاء اﷲ تعالیٰ یہ کیدان کارائیگان ہو جائے گا ملتان میں یک طرف ڈگری بھی اگر غلمدیوں کو مل جائے تو انگریزی عدالت کی ڈگری کا اجراء بہاولپور میں نہیں ہوسکتا۔ فصل سوم … فرقہ غلمدیہ کی مختصر تاریخ فرقہ غلمدیہ کا بانی مرزاغلام احمد قادیانی پنجاب کے ایک چھوٹے سے قصبہ کادیان ضلع گورداسپور کا رہنے والا تھا۔ شہر امرتسر سے شمال مشرق کو جو ریلوے لائن جاتی ہے۔ اس میں ایک بڑا اسٹیشن بٹالہ ہے۔ بٹالہ سے گیارہ میل کے فصل پر کادیان ہے اور اب کئی سال ہوئے بٹالہ سے کادیان کو ریلوے لائن بن گئی ہے۔ راقم الحروف نے کادیان کو دیکھا ہے۔ مرزاغلام احمد قادیانی نے اپنے وطن کے نام کو بھی دجل وفریب سے خالی نہیں رکھا۔ یعنی اس کو قادیان ۲؎ مشہور کیا اور اس نام کے مشہور کرنے میں بڑی بڑی کوششیں کرنا پڑیں۔ روپیہ بھی صرف ہوا رشوتوں کی داد وسند بھی ہوئی۔ ۱؎ حالانکہ یہ بالکل جھوٹ ہے۔ مولوی الٰہی بخش صاحب ریاست بہاولپور کے ساکن ہیں۔ مگر غلمدیوں کے مذہب میں جھوٹ بولنا ان کے متنبی کی سنت ہے۔ ۲؎ کادیان پنجابی میں کیوڑے کو کہتے ہیں۔ اس بستی میں چونکہ کیوڑا فروش لوگ رہتے تھے۔ اس واسطے اس کو کادیان کہنے لگے۔ مگر مرزاغلام احمد قادیانی نے سرکاری کاغذات میں ڈاکخانہ کی مہر میں اس کو قادیان لکھوایا اور کہا کہ یہ لفظ داراصل قاضیان سے ہے۔ یہ کہ مرزاقادیانی کی عالی نسب شخص سمجھا جائے۔ اس کے باپ دادا قاضی تھے نہ کادی فروش۔