احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
انسان کی شکل میں مسیح موعود، خلیفہ المسیح ثانی کی طرح اﷲ کی زیارت ہوئی۔ بلکہ اﷲ نے مصافحہ بھی کیا۔ بھلا جس کتاب کی یہ شان اور اس کے لئے یہ سامان ہو اس کتاب ہی کو غیر معمولی اور معجزانہ نہیں بلکہ اس کے مصنف کو بھی نبی ورسول نہیں تو کم ازکم اس کے لگ بھگ ضرور ہونا چاہئے۔ شاید اسی لئے مرزاقادیانی کی طرح امی ہوکر حافظ صاحب نے بھی مدعیان علم سورماؤں کے مقابلہ میں ایسا اچھا مضمون لکھ دیا جس میں (مختلف اقسام کی غلطیاں، مضامین کی ترتیب میں بھی بے قاعدگیاں) کیا کوئی معمولی بات ہے؟ اس کا مولویانہ ہتھکنڈوں (باتوں) اور صرف ونحو کے گورکھ دھندوں (قاعدوں) سے پاک ہونا کیا کوئی چھوٹا معجزہ ہے؟ غرض ایسی امدادوں، اصلاحوں، دعاؤں، بشارتوں، تائیدوں، تعریفوں اور خدا کی زیارت ومصافحہ کے اثروبرکت یا باالفاظ دیگر از عرش تافرش روحانیت وجسمانیات کی صرف طاقت کی بدولت حافظ صاحب کو نور ہدایت غلط، بے ترتیب، مولویانہ باتوں سے خالی صرف نحوی قاعدوں سے پاک کتم عدم سے عرصہ شہود میں آئی جو علاوہ ٹائٹل ۱۸۴صفحہ کی کتاب ہے۔ جس میں طول فضول بہت زیادہ ہے۔ صفحہ دو تک فہرست، چھبیس تک دیباچہ، ایک سواڑسٹھ تک اصل کتاب میں حافظ صاحب کے خیال کے مطابق مولوی صاحب کے راہ حق نیز دو خط کا جواب اور ایک سو چوراسی تک خاتمہ ہے۔ اصل کتاب میں بھی ایک صفحہ پر صرف نور ہدایت اور ایک صفحہ پر محض یہ صفحہ ضرورتاً خالی چھوڑنا پڑا۔ درج ہے غلطیوں اور ترتیب مضمون کی بے قاعدگیوں کا عجیب حال ہے۔ مناسب تو یہ تھا کہ قلمی خط کا جواب بذریعہ قلمی خط اور مطبوعہ رسالہ کا جواب بذریعہ مطبوعہ کتاب دیتے، نیز مولوی صاحب کی طرح نمبروار بااصول چلتے۔ اس میں حافظ صاحب کو بھی آسانی تھی۔ مجھے بھی سہولت ہوتی۔ مگر حافظ صاحب نے شائد خلاف معجزہ سمجھ کر اپنی غیر معمولی معجزانہ کتاب میں ایسا نہیں کیا۔ ہاں کتاب میں جو مسیح موعود کی صداقت کا زبردست نشان ہے۔ مختلف اقسام کی غلطیوں اور ترتیب مضامین کی بے قاعدگیوں سے چار چاند البتہ لگادیا ہے۔ نہ یقین آئے تو نمونتہ کچھ ملاحظہ فرمائیے۔ مختلف اقسام کی غلطیاں دیباچہ کی غلطیاں ۱… مولوی صاحب کی کتاب کا نام راہ حق ہے۔ چنانچہ کتاب پر بخط جلی راہ حق اس کے نیچے بخط خفی متعلقہ اور اس کے نیچے قدرے جلی ردقادیان لکھا ہوا ہے۔ باایں ہمہ حافظ صاحب اس کا نام ردقادیان فرض کر کے ص۹ پر جوش غضب میں لکھتے ہیں کہ: ’’جناب مولوی