احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
عذاب کھول دیا یا دور کردیا۔ کشف کے معنی کھولنے اور دور کرنے کے ہیں نہ یہ کہ شروع سے ہی عذاب نہ آیا ہو۔ معلوم ہوا کہ اس عذاب کے اٹھ جانے میں توبہ کی شرط تھی۔ مگر عذاب کا نہ آنا ثابت نہیں ہے۔} جو پیش گوئی خدا کا نبی اپنی صداقت پر پیش کرتا ہے۔ اس میں اگر شرط مذکور نہ ہو اور وہ ظاہری الفاظ پورے نہ نکلیں تو دلیل تو کجا الٹا اس کے جھوٹے ہونے کی دلیل ہوتی ہے۔ باقی رہا تفسیر روح البیان کا حوالہ۔ ہم اس کے مفسر کو نبی یا ملہم نہیںمانتے۔ اس کے کہنے سے ہزاروں سال قبل کا واقعہ غلط ثابت نہیں ہوسکتا۔ یہ تفسیر غیر مستند ہے۔ سلطان محمد کی توبہ کا مرزائی ثبوت یہ پیش گوئی مشروط تھی۔ جیسا کہ اس الہام سے ظاہر ہے۔ ’’توبی توبی فان البلاء علیٰ عقبک‘‘ اے عورت توبہ کر توبہ کر تیری لڑکی کی لڑکی پر بلا آنے والی ہے۔ سلطان محمد نے سسر کی موت سے خوف کھا کر توبہ کر لی۔ جیسا کہ اس کے مندرجہ ذیل خط سے ثابت ہے۔ از انبالہ چھاؤنی ۱۳،۳،۲۱ برادرم سلمہ! نوازش نامہ آپ کا پہنچا۔ یاد آوری کا مشکور ہوں۔ میں جناب مرزا جی صاحب کو نیک بزرگ۔ اسلام کا خدمت گذار۔ شریف النفس۔ خدایاد پہلے بھی اور اب بھی خیال کر رہا ہوں۔ مجھے ان کے مریدوں سے کسی قسم کی مخالفت نہیں ہے۔ بلکہ افسوس کرتا ہوں کہ چند ایک امورات کی وجہ سے ان کی زندگی میں ان کا شرف حاصل نہ کر سکا۔ نیازمند سلطان محمد از انبالہ (مرزائی پاکٹ بک ۱۹۴۵ء ص۷۷۷تا۷۷۹) الجواب یہ محض دھوکہ ہے کہ سلطان محمد نے توبہ کر لی۔ ’’توبی توبی‘‘ والا الہام توصیغۂ مونث ہے جو محمدی بیگم کی نانی کی طرف اشارہ ہے اور محمدی بیگم کی نانی کی توبہ بھی یہی ہونی چاہئے تھی کہ وہ اپنی نواسی مرزقادیانی کی دلوادیتی۔ سلطان محمد کی توبہ بھی تب ہی قبول ہونی تھی کہ وہ اس رشتہ کو مرزاقادیانی کی طرف پھیر دیتا۔ سلطان کا قصور ہی صرف یہ تھا۔ ملاحظہ ہو: ’’احمد بیگ کے داماد کا یہ قصور تھا کہ اس نے تخویف کا اشتہار دیکھ کر اس کی پرواہ نہ کی۔ خط پر خط بھیجے گئے۔ ان سے