احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
سلطنت برطانیہ کے انصاف اور امن اور آرادی مذہب کو ہم دیکھ چکے ہیں۔ آزماچکے ہیں اور آرام پارہے ہیں۔ اس سے بہتر کوئی حکومت مسلمانوں کے لئے نہیں ہے۔ اس زمانہ میں کوئی مذہبی جنگ نہیں ہے۔ بیت المقدس کے متعلق جو میرا مضمون یہاں انگلستان کے اخبار میں شائع ہوا ہے۔ اس کا ذکر میں اوپر کرچکا ہوں۔ اس کے متعلق وزیراعظم برطانیہ کی طرف سے ان کے سیکرٹری نے شکریہ کا خط لکھا ہے۔ فرماتے ہیں کہ مسٹر لائڈ جارج اس مضمون کی بہت قدر کرتے ہیں۔‘‘ (قادیانی مبلغ کا ایک خط مندرجہ اخبار الفضل ج۵ ص۸ نمبر۷۵، مورخہ ۱۹؍مارچ ۱۹۱۸ئ) توہین آنحضرتﷺ ’’ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگر آنحضرتﷺ پر ابن مریم اور دجال کی حقیقت منکشف نہ ہوئی ہو اور دجال کے ستر باغ کے گدھے کی اصل کیفیت نہ کھلی ہو اور نہ یاجوج ماجوج دابتہ الارض کی ماہیت کما ہی ظاہر فرمائی گئی ہو۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۸۲، خزائن ج۳ ص۴۷۲) مگر اپنے مریدوں کے متعلق لکھتے ہیں کہ: ’’اب رہی اپنی جماعت، خدا کا شکر ہے کہ انہوں نے دمشق کے مینارہ پر مسیح کے اترنے کی حقیقت، دجال کی حقیقت، ایسا ہی دابتہ الارض (کے متعلق) خدا نے تم کو معرفت کے مقام تک پہنچادیا ہے۔‘‘ (فتاویٰ احمدیہ ج۱ ص۵۱) ۲… ’’یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ہر شخض ترقی کرسکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پاسکتا ہے۔ حتیٰ کہ محمد رسول اﷲﷺ سے بھی بڑھ سکتا ہے۔‘‘ (ڈائری مرزامحمود احمد خلیفہ قادیان ثانی، مطبوعہ اخبار الفضل ج۱۰ ش۵ ص۵، مورخہ ۱۷؍جولائی ۱۹۲۲ئ) ۳… ’’حضرت مسیح موعود کا ذہنی ارتقاء آنحضرتﷺ سے زیادہ تھا۔ اس زمانہ مین تمدنی ترقی زیادہ ہوئی ہے اور یہ جزوی فضیلت ہے جو حضرت مسیح موعود کو آنحضرتﷺ پر حاصل ہے۔‘‘ (ریویو قادیان ماہ مئی ۱۹۲۹ئ) ۴… ’’نبی کریمﷺ کے معجزات میں سے معجزانہ کلام بھی تھا۔ اسی طرح مجھے وہ کلام دیاگیا جو سب پر غالب ہے۔ اس کے لئے چاند کے خسوف کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کا۔ کیا اب تم انکار کروگے؟‘‘ (اعجاز احمدی ص۶۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳) ۵… ’’خدا نے اس بات کے ثابت کرنے کے لئے کہ میں اس کی طرف سے ہوں۔ اس قدر نشان دکھلائے کہ اگر وہ ہزار نبی پر تقسیم کئے جائیں تو ان کی ان سے نبوت ثابت ہوسکتی ہے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۱۷، خزائن ج۲۳ ص۳۳۲)