احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
اس قسم کی بھیج دیتا ہے جن سے صاف پتہ چلتا ہے کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی رسول پیدا نہیں ہوگا اور نہ کوئی وحی آئے گی۔ لیکن پھر اچانک غلام احمد قادیانی کو اولوالعزم رسول بناکر بھیج دیتا ہے تا کہ مسلمان اگر قرآن پر عمل کریں تو انکار مرزا سے کافر بنیں۔ یا قرآن کو چھوڑیں اور مرزاقادیانی کو رسول مان کر کافر بنیں۔ ادھر محمد رسول اﷲﷺ پر نعوذ باﷲ دھوکا دہی کا الزم عائد ہوگا کہ باوجود عیسیٰ بن مریم کے مرجانے کے اور ان کی وفات کے متعلق تیس آیتیں بقول مرزاقادیانی قرآن میں موجود ہونے کے ایک جگہ بھی صاف طور پر نہیں فرمایا کہ عیسیٰ مرگیا۔ بلکہ عیسیٰ بن مریم ہی کا نام لے کر پیش گوئی کرتے رہے۔ تاکہ امت محمدیہ تو عیسیٰ بن مریم ہی کی منتظر رہے اور غلام احمد قادیانی رسول ہوکر آجائیں اور تمام مسلمان عیسیٰ بن مریم کے انتظار میں کافر ہو جائیں۔ کیا اس کی کوئی نظیر آپ بتلاسکتے ہیں؟ کہ ایک مضمون کے متعلق قرآن میں تیس آیتیں موجود ہوں۔ لیکن سنت نبوی اور اقوال صحابہ میں ایک جگہ بھی اس کا ذکر نہ ہو۔ ۵… ’’ولقد اوحینا الیک والی الذین من قبلک (الزمر)‘‘ {البتہ وحی بھیجی ہم نے آپ کی طرف اور ان انبیاء کی طرف جو آپ سے پہلے تھے۔} وجہ استدلال آنحضرتﷺ کے بعد کی وحی کا ذکر ضروری تھا۔ لیکن نہیں کیا معلوم ہوا کہ کوئی وحی نہیں آئے گی۔ قرآن کریم میں اس مضمون کی بہت سی آیتیں ہیں۔ منصف کے لئے اتنا کافی ہے۔ ختم نبوت از حدیث شریف ۱… ’’عن ابی ہریرۃؓ ان رسول اﷲﷺ قال ان مثلی ومثل الانبیاء من قبلی کمثل رجل بنی بتیافا حسنہ واجملہ الا موضع لبنۃ من زاویۃ فجعل الناس یطوفون ویعجبون لہ ویقولون ہلا وضعت ہذہ اللبنۃ وانا خاتم النبیین (بخاری ومسلم وترمذی)‘‘ {حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا کہ میری اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے جیسے ایک شخص نے مکان بنایا۔ سو اس نے نہایت عمدہ اور خوبصورت بنایا۔ مگر ایک اینٹ کی جگہ ایک کونے میں باقی رہ گئی تو لوگ اس مکان کے گرد پھرنے لگے اور تعجب سے کہنے لگے کہ یہ اینٹ کیوں نہ لگادی گئی اور میں خاتم النبیین ہوں۔} اور مسلم شریف میں ہے ’’فجئت انا خاتممت تلک اللبنۃ‘‘ کہ میں آیا اور اس اینٹ کو پورا کردیا اور ’’کنزالعمال‘‘ میں ہے ’’فکنت انا سددت موضع اللبنۃ وختم