احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
۶… محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں اور آگے سے بھی بڑھ کر اپنی شان میں محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل غلام احمد کو دیکھے قادیان میں (اخبار بدر قادیان مورخہ۲۵؍اکتوبر ۱۹۰۶ئ) ’’یہ وہ نظم ہے جو حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) کے حضور میں پڑھی گئی اور خوشخط لکھے ہوئے قطعے کی صورت میں پیش کی گئی اور حضور اسے اپنے ساتھ اندر لے گئے۔ پس حضرت مسیح موعود کا شرف سماعت حاصل کرنے اور جزاکم اﷲ تعالیٰ! کا صلہ پانے اور اس قطعے کو اندر خود لے جانے کے بعد کسی کو حق ہی کیا پہنچتا ہے کہ اس پر اعتراض کر کے اپنی کمزوری ایمان کا ثبوت دے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۳؍اگست ۱۹۴۴ئ) ۷… ’’آنحضرتﷺ اور صحابہ عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے۔ حالانکہ مشہور تھا کہ اس پنیر میں خنزیر کی چربی پڑتی ہے۔ صحابہ کرام منی آلودہ کپڑے کو خشک ہونے کے بعد صرف جھاڑ لیا کرتے تھے۔ ایسے کنوئیں کا پانی پیتے تھے جس میں حیض کے لتے پڑتے تھے۔ کسی مرض کے وقت اونٹ کا پیشاب بھی پی لیتے تھے۔‘‘ (مکتوب مرزا مندرجہ اخبار الفضل ج۱۱ ش۶۶ ص۹، مورخہ ۲۲؍فروری ۱۹۲۴ئ) ۸… ’’کیا تم نہیں جانتے کہ کتنی صدیاں گزر گئیں؟ کہ لوگ مسیح موعود کا انتظار کر رہے تھے۔ بڑے بڑے علماء مسیح موعود کو دیکھنے کی حسرت لے کر چلے گئے۔ لیکن تم کو خدا تعالیٰ نے اس کا زمانہ عطاء کر دیا ہے۔ تم کو وہ ہادی ملا ہے۔ جس کی تعریف رسول کریم نے کی ہے اور جس کی تعریف عرش پر بھی کی گئی ہے کہ: ’’لولاک لما خلقت الافلاک‘‘ اگر تو (مرزاقادیانی) نہ ہوتا تو میں افلاک کو ہی پیدا نہ کرتا۔‘‘ (رسالہ تقریر فضل عمر خلیفہ ثانی ص۸۳، ۱۹۲۰ئ) توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام مرزاقادیانی نے اکثر انبیاء کرام کی توہین کی۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو تو کھلے طور پر گالیاں دیں۔ حالانکہ خود اس بات کو مانتے ہیں کہ کسی نبی کی توہین کرنا کفر ہے۔ ۱… ’’اسلام میں کسی نبی کی بھی تحقیر کرنا کفر ہے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۱۸، خزائن ج۲۳ ص۳۹۰)