احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
۲… ’’وہ شخص بڑا ہی خبیث اور ملعون اور بدذات ہے جو خدا کے برگزیدہ اور مقدس لوگوں کو گالیاں دیتا ہے۔‘‘ (البلاغ المبین ص۱۹) مگر جب مراق کا دورہ سوار ہوا تو لگے توہین کرنے۔ ملاحظہ ہو: ۱… ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے خود اخلاقی تعلیم پر عمل نہیں کیا۔ بدزبانی میں اس قدر بڑھ گئے تھے کہ یہودی بزرگوں کو ولد الحرام تک کہہ دیا اور ہر ایک وعظ میں یہودی علماء کو سخت گالیاں دیں۔‘‘ (چشمۂ مسیحی ص۹، خزائن ج۲۰ ص۳۴۶) ۲… ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے۔ شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے۔ مگر قرآن انجیل کی طرح شراب کو حلال نہیں ٹھہراتا۔‘‘ (کشتی نوح ص۶۵ حاشیہ، خزائن ج۱۹ ص۷۱) قادیان کی فضیلت اور توہین مکہ، مدینہ ومسجد اقصیٰ، بیت المقدس ۱… ’’قادیان تمام بستیوں کی ام (ماں) ہے۔ پس جو قادیان سے تعلق نہیں رکھے گا وہ کاٹا جائے گا۔ تم ڈرو کہ تم میں سے نہ کوئی کاٹا جائے۔ پھر تازہ دودھ کب تک رہے گا۔ آخر ماؤں کا دودھ بھی سوکھ جایا کرتا ہے۔ کیا مکہ اور مدینہ کی چھاتیوں سے یہ دودھ سوکھ گیا کہ نہیں؟‘‘ (حقیقت الرویا ص۴۶) ۲… ’’رسول کریمﷺ نے فرمایا کہ مکہ اور مدینہ کی نمازوں کا اور جگہ کی نمازیں مقابلہ نہیں کرسکتیں۔ دیکھو مکہ کے لوگ اب گندے ہو گئے ہیں۔ پانچواں فائدہ قادیان آنے کا یہ ہے کہ یہاں کی نماز یہاں کا روزہ، یہاں کی عبادت، یہاں کا درس باہر کے مقابلہ میں بہت بڑا درجہ رکھتے ہیں۔ یہاںہی وہ مسجد اقصیٰ ہے جس کی نسبت رسول کریمﷺ نے فرمایا کہ اس میں نماز پڑھنے کی بہت بڑی فضیلت ہے۔ پھر یہاں ہی وہ مسجد ہے جس میں خدا کا مسیح اترا۔ پھر یہاں ہی وہ مسجد ہے جہاں راتوں رات رسول کریمﷺ تشریف لائے۔‘‘ (رسالہ تقریر فضل عمر خلیفہ المسیح ثانی ۱۹۲۰ء ص۵۸،۵۹) توہین حضرت امام حسین علیہ السلام ۱… ’’اے قوم شیعہ! اس پر اصرار مت کرو کہ حسین تمہارا منجی ہے۔ کیونکہ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں ایک ہے جو اس حسین سے بڑھ کر ہے۔ اب میری طرف دوڑو کہ سچا شفیع میں ہوں۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳)