احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
حقیقت مرزائیت باب الوہیۃ مرزا (خدائی دعویٰ) جناب مرزاقادیانی فرماتے ہیں۔ ’’میں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ ہو بہو خدا ہوں اور میں نے یقین کرلیا کہ بے شک میں خدا ہوں۔ اسی حالت میں میں کہہ رہا تھا کہ ہم ایک نیا نظام اور نیا آسمان اور نئی زمین چاہتے ہیں۔ سو پہلے تو میں نے آسمان اور زمین کو اجمالی صورت میں پیدا کیا۔ جس میں کوئی تفریق اور ترتیب نہ تھی۔ پھر میں نے آسمان دنیا کو پیدا کیا اور کہا ’’انا زینا السماء الدنیا بمصابیح‘‘ بیشک ہم نے زینت دی ہے آسمان دنیا کو ستاروں سے۔ پھر میں کہا اب ہم انسان کو مٹی کے خلاصہ سے پیدا کریں۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴،۵۶۵، خزائن ج۵ ص۵۶۴، کتاب البریہ ص۷۹) کیا کسی نبی نے خدا ہونے کا دعویٰ کیا۔ اگر نہیں کیا تو کیا مرزاقادیانی بقول خود کہ: ’’بجز خداتعالیٰ کے تمام انبیاء کے افعال اور صفات نظیر رکھتے ہیں۔ تاکہ کسی نبی کی خصوصیت منجربہ شرک نہ ہوجائے۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۶۰، خزائن ج۱۷ ص۹۵) خدائی دعویٰ مرزاقادیانی ہی کی خصوصیت ہے اور کسی نبی نے خدا ہونے کا دعویٰ نہیں کیا۔ تنبیہ: حقیقت مرزائیت میں مرزاقادیانی پر جو اعتراضات ہیں ان کی نظیر کسی نبی میں دکھانی ہوگی۔ اولیاء کے اقوال اس بارے میں مسموع نہیں ہوںگے۔ کیونکہ مرزاقادیانی کو نبی ہونے کا دعویٰ ہے نہ کہ صرف ولی ہونے کا اور نبیوں کو نبیوں پر قیاس کیا جاتا ہے۔ نہ اولیاء پر۔ باب شرک مرزا حیات مسیح مشرکانہ عقیدہ اور شرک عظیم ہے مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ: ۱… ’’اس جگہ مولوی احمد حسن صاحب امروہی کو ہمارے مقابلہ کے لئے خوب موقع مل گیا ہے۔ ہم نے سنا ہے کہ وہ بھی دوسرے مولویوں کی طرح اپنے مشرکانہ عقیدہ کی حمایت میں کہ تاکہ کسی طرح مسیح ابن مریم کو موت سے بچا لیں اور دوبارہ اتار کر خاتم الانبیاء بنادیں۔ بڑی جانکا ہی سے کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۵، خزائن ج۱۸ ص۳۳۵)