احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
بدریا در منافع بیشمار است اگر خواہی سلامت برکنار است اس لئے شریعت نے براہ شفقت ایسے امور کی کھود کرید سے روک دیا ہے اور ضروری کاموں میں لگادیا ہے: حدیث مطرب ومے گو راز دھر کمتر جو کہ کس نکشود ونکشاید بہ حکمت ایں معمارا اور سنئے مرزا قادیانی فرماتے ہیں: ’’ہم ایسے خدا کو نہیں مانتے جس کی قدرتیں صرف ہماری عقل اور قیاس تک محدود ہیں اور آگے کچھ نہیں۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۲۶۹، خزائن ج۲۳ ص۲۸۲) اور فرماتے ہیں: ’’یاد رکھو کہ انسان کی ہرگز یہ طاقت نہیںہے کہ ان تمام دقیق دردقیق خدا کے کاموں کی دریافت کرسکے۔ بلکہ خدا کے کام عقل اور فہم اور قیاس سے برتر ہیں۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۲۶۸، خزائن ج۲۳ ص۲۸۰) اور سنئے فرماتے ہیں: ’’یہ خیال بھی سراسر حماقت ہے کہ جس قدر قانون قدرت ظاہر ہوچکا ہے اسی پر خدا کے مخفی ارادوں اور مخفی قدرتوں کا قیاس کرنا چاہئے۔‘‘ (حاشیہ چشمہ معرفت ص۲۶۸، خزائن ج۲۳ ص۲۸۰) جب عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے متعلق خدا کا ارادہ ہوچکا ہے تو اب اوہام مخترعہ کی بنا پر اس کی حکمت پوچھنا بقول مرزا قادیانی حماقت نہیں تو اور کیا ہے؟۔ لیکن ملاحدہ کی کثرت اس امر کی متقضی ہے کہ نزول عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کی حکمتیں جو علماء اسلام کثرہم اﷲ پر خدا کی طرف سے منکشف ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک حکمت ذکر کر دی جائے۔ حکمت نزول عیسیٰ بن مریم علیہ السلام امت مسلمہ کا اس پر اجماع ہے کہ محمد رسول اﷲﷺ خدا کی تمام مخلوق سے افضل ہیں۔ ایسے ہی آپ تمام انبیاء سے افضل اور ان کے سردار ہیں۔ بعض محققین نے یہاں تک لکھا ہے کہ آپ کے جسم مبارک کے ساتھ جو خاک متصل ہے وہ عرش معلی سے افضل ہے۔ بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر اور اس افضلیت کو خود حضورﷺ علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بتصریح بیان فرمادیا ہے۔ ۱… ’’انا حبیب اﷲ ولا فخر وانا حامل لواء الحمد یوم القیامۃ تحتہ آدم فمن دونہ ولا فخر (ترمذی شریف)‘‘ {میں اﷲ کا حبیب ہوں۔