احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
امام عبدالوہاب شعرانی ؒ (الیواقیت والجواہر ص۹۱ جلددوم) میں فرماتے ہیں: ’’والحق ان المسیح رفع بجسدہ الی السماء والایمان بذالک واجب‘‘ {حق یہ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام جسدہ عنصری کے ساتھ آسمان کی طرف اٹھا ئے گئے ہیں اور اس پر ایمان لانا واجب ہے۔} اسی طرح صاحب مجمع البحار نے (تکملہ ص۸۵)پر حیات عیسیٰ علیہ السلام کی صاف تصریح کی ہے۔ ختم نبوت اور شیخ محی الدین ابن عربی ۱… شیخ محی الدین ابن عربی فصوص کے فص عزیزی میں کہا ہے: ’’واعلم ان الولایۃ ہی الفلک المحیط العام ولہذالم تنقطع ولہا الابناء العام وامانبوۃ التشریع والرسالۃ فمنقطعۃ وفی محمدﷺ فقد انقطعت فلانبی بعدہ مشرعاً اومشرعا ولارسول وہو المشرع وہذا لحدیث فضم طہورا اولیاء اﷲ لانہ یتضمن انقطاع ذوق العبودیۃ الکاملۃ التامۃ (الحل الاقوام مقام حادی عشر)‘‘ {جاننا چاہئے کہ ولایت ایک فلک محیط عام ہے اور اس واسطے وہ منقطع نہیں ہوئی۔ باقی تشریع اور رسالت منقطع ہے اور وہ (نبوت ورسالت) محمدﷺ پر آکر منقطع ہوگئی۔ پس آپ کے بعد نہ کوئی نبی ہے۔ خواہ وہ شریعت والا نبی ہو یا مشرعالہ ہو (یعنی کسی شریعت والے نبی کا نائب ہو) نہ کوئی رسول ہے کہ وہ شریعت والا نبی ہے اور اس حدیث نے تمام اولیاء اﷲ کی کمریں توڑدی ہیں۔ کیونکہ اس میں عبودیت کاملہ تامہ کے انقطاع کی خبر ہے۔} دیکھئے شیخ نے کیسی صفائی کے ساتھ صاحب شریعت وغیر صاحب شریعت نبی دونوں کی مشرعا اور مشر عالہ کہہ کر نفی کردی ہے جو چیز شیخ کے نزدیک باقی ہے وہ ولایت ہے۔ جس کو فلک محیط عام کہا ہے۔ یعنی اس ولایت میں نبوت تشریع وغیر تشریع صدیقیت، شہادت، صالحیت، ایمان وغیرہ تمام چیزیں داخل ہیں۔ جس میں سے نبوت تشریع وغیر تشریع دونوں ختم ہوگئیں اور باقی چیزیں باقی ہیں۔ شیخ نے ولایت کو جو فلک محیط کہا ہے اس کو یوں سمجھئے کہ مثلاً حیوان، کہ انسان، گھوڑے، اونٹ، گدھے، ہاتھی، شیر، چیتے، خرگوش، بلی، چوہا، چھپکلی، ٹڈی، چیونٹی وغیرہ وغیرہ انسان سے لے کر چیونٹی تک تمام حیوانوں کے نیچے داخل ہیں اور ہر ایک جاندار کو حیوان کہتے ہیں۔ کیونکہ حیوان کے معنی جاندار کے ہیں اور جاندار ہونا جیسا انسان پر صادق آتا ہے اسی طرح