احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
اسلام کی حمایت انہوں نے کیا کی؟ اے عزیز! کیا یہی حمایت کی کہ دنیا میں جو چالیس کروڑ مسلمان تھے ان کو کافر کر کے دنیا ئے اسلام کو گویا ناپید کردیا۔ یہ اسلام کی تائید ہوئی۔ سبحان اﷲ! اس پر غور کر کے کچھ شرم کرواور یہ کہو کہ مرزاقادیانی کے کہنے کے بموجب تم ان کے جھوٹے ہونے پر گواہی کیوں نہیں دیتے۔ اس میں تمہیں اور تمہاری جماعت کو کیا عذر ہے۔ جو جھوٹا عذر کر سکتے تھے اس کا جواب دیاگیا اور نہایت شافی جواب دیاگیا۔ اب بھی اگر اس سچی شہادت دینے میں کوئی عذر ہو تو ضرور بیان کرو میں اس کے سننے کا مشتاق ہوں۔ ہاں یہ بھی خیال رہے کہ اس قول نے مرزاقادیانی کے سارے نشانات ہی بیکار کر دئیے۔ اب تو تمہارے مرشد بے نشان رہ گئے اور اپنے اقرار سے جھوٹے ہوگئے۔ پھر ایسے شخص کی سچائی قرآن مجید سے ثابت کرنا چاہتے ہو۔ شرم شرم! اس کے بعد ایک اور قول بھی دیکھو جس سے مذکورہ قول کی شرح ہوتی ہے اور ان کے جھوٹے ہونے کی دوسری دلیل ہے۔ مرزاقادیانی (ضمیمہ انجام آتھم ص۳۰تا۳۵، خزائن ج۱۱ ص۳۱۴ تا۳۱۹) میں تحریر کرتے ہیں۔ اگر سات سال میں میری طرف سے خداتعالیٰ کی تائید سے اسلام کی خدمت میں نمایاں اثر ظاہر نہ ہوں اور جیسا کہ مسیح کے ہاتھ سے ادیان باطلہ کا مرجانا ضروری ہے۔ یہ موت جھوٹے دینوں پر میرے ذریعہ سے ظہور میں نہ آوے۔ یعنی خداتعالیٰ میرے ہاتھ سے وہ نشان ظاہر نہ کرے جس سے اسلام کا بول بالا ہو اور جس سے ہر ایک طرف سے اسلام میں داخل ہونا شروع ہو جائے اور عیسائیت کا باطل معبود فنا ہو جاوے اور دنیا اور رنگت نہ پکڑ جائے تو میں خداتعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں اپنے تئیں کاذب خیال کرلوںگا۔ یہ مرزاقادیانی کا قول ہے۔ اس پر خوب نظر کرو۔ اس میں مرزاقادیانی اپنی صداقت کے ثبوت میں تین علامتیں بیان کرتے ہیں۔ ایک یہ کہ سات برس کے اندر اسلام کی خدمت میں نمایاں اثر ظاہر ہوں۔ دوسری یہ کہ اس سات برس کی مدت میں مسیح کے ہاتھ سے یعنی میرے ذریعہ سے ادیان باطلہ یعنی جھوٹے دینوں کا مثلاً عیسائی، ہنود وغیرہ کا مذہب مر جائے گا۔ تیسری یہ کہ عیسائیت کا باطل معبود فنا ہو جائے گا اور دنیا اور رنگ پکڑ جائے گی۔ یہاں مرزاقادیانی نے نہایت صفائی سے مسیح موعود کے کام اور ان کے نشانات بیان کئے۔ جس سے پہلے قول کی بخوبی تشریح ہوگئی اور معلوم ہوگیا کہ تثلیث پرستی کے ستون توڑنے سے ان کا یہ مقصود تھا کہ تثلیث پرستوں کا مذہب مردہ ہو جائے گا اور عیسائی مسلمان ہوںگے۔ یہاں یہ خوب خیال رہے کہ مرزاقادیانی مسیح موعود کا کام بتاتے ہیں اور حدیثوں سے بھی مسیح موعود کا یہی کام معلوم ہوتا ہے۔ چنانچہ حقیقت المسیح میں وہ حدیث لکھی ہے اور جو دینی کام اﷲ تعالیٰ کی طرف سے انبیاء کے لئے