احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
تو وہ کام دکھانا چاہئے۔ جو مسیح موعود سے مخصوص ہے۔ جیسا کہ مرزاقادیانی لکھ رہے ہیں۔ اگر تثلیث کا بطلان دیکھنا چاہتے ہو تو مولوی رحمت اﷲ مرحوم کی کتابیں دیکھو، جو مرزاقادیانی کے وجود سے قبل لکھی گئی ہیں اور اگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت کا ثبوت چاہتے ہو تو مولوی چراغ علی مرحوم اور سرسید کی تحریریں دیکھو۔ انہوں نے عیسائیوں کی عبرانی اور یونانی کتابوں سے ثابت کیا ہے اور قرآن شریف سے بھی، مرزاقادیانی نے تو کچھ انہیں سے چرا کر لمبی چوڑی باتیں بنائی ہیں۔ جن کا رد مولوی ابراہیم سیالکوٹی نے کردیا ہے، اور لطف یہ ہے کہ تمہارے بہکانے والوں کے جواب کا رد تو خود مرزاقادیانی کی تحریر سے ظاہر ہے کیونکہ تثلیث کا ستون توڑنے کے لئے ۱۹۰۶ء میں وعدہ کر رہے ہیں اوراشاعت توحید اور حمایت اسلام کر دکھانے کا بھی وعدہ دے رہے ہیں اور حضرت مسیح علیہ السلام کی موت کے ثبوت میں جو (ازالۃ الاوہام ص۲۴۶) وغیرہ میں لکھا ہے وہ اس دعویٰ کے پندرہ برس پہلے لکھا جاچکا ہے۔ کیونکہ (ازالۃ الاوہام، ۱۸۹۱ئ) میں شائع ہوا ہے۔ اگر اس کا لکھنا ستون کو توڑنا تھا تو مرزاقادیانی یہ لکھتے کہ میں نے ستون توڑدیا۔ مگر یہ نہیں لکھا۔ بلکہ آئندہ توڑنے کا وعدہ کیا۔ جس سے بہکانے والوں کا رد مرزاقادیانی ہی نے کردیا۔ اس کے علاوہ میں تم سے ایک بڑے پایہ کی بات کہتا ہوں۔ جو تمہارے بہکانے والوں کے خیال میں بھی نہ ہوگی۔ وہ یہ کہ تثلیث پرستون کا یہ اعتقاد تو نہیں ہے کہ جب سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام دنیا میں آئے۔ جس کو انیس سو برس ہوتے ہیں۔ اس وقت سے تثلیث شروع ہوئی اور ان کے دنیاوی وجود پر اس کا ثبوت منحصر ہے۔ جب وہ پیدا نہ ہوئے تھے اس وقت تثلیث نہ تھی۔ اسی طرح اگر وہ مرجائیں تو تثلیث باطل ہو جائے۔ یہ خیال نہایت ناواقفی اور کم علمی کی وجہ سے ہے۔ کیونکہ تثلیث پر ستوں کے خیال میں تو تثلیث خداتعالیٰ کی ذات میں داخل ہے۔ اس لئے جس طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دنیاوی وجود سے پہلے ان کے روحانی وجود سے تثلیث قائم تھی۔ اسی طرح اگر ان کا جسمانی وجود نہ رہے تو ان کے خیال کے بموجب ان کے روحانی وجود سے تثلیث قائم رہے گی۔ پھر ان کی موت ثابت کرنے سے تثلیث کا ستون کیسے ٹوٹ گیا۔ یہ نہایت صاف بات ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت سے ان کی خیالی تثلیث کا بطلان ہرگز نہیں ہوتا۔ اس لئے تمہاری جماعت کا مذکورہ جواب بالکل غلط ہے۔ کئی وجہ سے اس کی غلطی ظاہر ہے اور مرزاقادیانی بالیقین اپنے مقرر کردہ معیار سے جھوٹے ہیں۔ اگر تمہاری جماعت کو ان کے سچے ہونے کا دعویٰ ہے تو ہماری باتوں کا جواب دے اور جو کام مسیح موعود کے خود مرزاقادیانی نے اس قول میں بیان کئے ہیں ان کا وجود دکھلائے۔ انہوں نے توحید کہاں پھیلائی؟ کون سے مشرکوں کو انہوں نے مسلمان بنایا؟