احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
راویوں میں اور عجلی نے کہا ثقہ وکثیر الحدیث تھا اور کہا ابوحاتم نے کہ سچا تھا اور کہا امام نسائی نے کہ صالح تھا اور اس کی حدیث میں کوئی خطر نہیں ہے۔ عذر کسر صلیب اور قتل خنزیر کے اگر ظاہری معنی لئے جاویں تو اس کا مطلب یہ ہوگا۔ حضرت مسیح دنیا بھر کے صلیبی نشانوں اور سورؤں کو قتل کرتے پھریںگے جو نبی کی شایان شان نہ ہے۔ الجواب کسر صلیب اور قتل خنزیر کے معنی بھی ظاہرہی لئے جاویںگے۔ اس قسم کے دو واقعات آنحضرتﷺ کے زمانہ میں بھی ہوچکے ہیں۔ ۱… صحیح مسلم کی حدیث میں ہے کہ آنحضرتﷺ نے حضرت علیؓ کو بھیجا کہ جہاں تجھ کو تصویر اور اونچی قبر نظر آئے پس مٹادے اس کو۔ ۲… اسی طرح مشکوٰۃ باب التصاویر میں صحیح مسلم کی حدیث حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ آنحضرتﷺ نے جبرائیل علیہ السلام سے فرمایا کہ تم نے وعدہ کیا تھا مجھ سے ملنے کا شب گذشتہ کا۔ کہا کہ ہاں لیکن ہم نہیں داخل ہوتے اس گھر میں کہ ہو اس میں کتا یا تصویر۔ پس صبح کی آنحضرتﷺ نے ’’فامر یقتل الکلاب‘‘ یعنی پھر حکم دیا مارڈالنے کا کتوں کے۔ اعتراض قرآن تو کہتا ہے کہ اہل کتاب میں قیامت تک عداوت رہے گی۔ جب وہ سب ایمان لے آئیںگے تو مسیح کے ماننے والے کن کافروں پر قیامت تک غالب رہیںگے۔الجواب عداوت یہود نصوریٰ کے وجود تک ہے جب وہ سب اسلام لاکر مسلمان ہو جاویںگے۔ اس وقت سب عداوتیں ختم ہو جائیںگی۔ جیسا کہ ایک حدیث میں آیا ہے کہ: ’’لیس بین اثنین عداوۃ (مشکوٰۃ باب لاتقوم الساعۃ)‘‘ الیٰ سے مراد قرب قیامت ہے۔ کیونکہ فنا عالم کے غالباً چالیس سال کے بعد قیامت کا دن ہوگا۔ جیسا کہ مشکوٰۃ باب لاتقوم الساعۃ صحیح مسلم کی روایت آئی ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زمانہ کے بعد بھی پھر گمراہی پھیل جائے گی اور لوگ اپنے پرانے مذہب کی طرف پھر لوٹ جاویںگے۔