احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
کچھ نہ ڈرا۔ پیغام بھیج کر سمجھایا گیا ۔ کسی نے التفات نہ کی۔ سو یہی قصور تھا کہ پیش گوئی کو سن کر ناطہ کرنے پر راضی ہوئے۔‘‘ (اشتہار انعامی ۴ہزار ص۴ حاشیہ، مجموعہ اشتہارت ج۲ ص۹۵) سلطان محمد کا خط مرزائیوں کا پیش کردہ خط جعلی اور غیر مستند ہے۔ پھر لطف یہ کہ اس خط میں بھی توبہ کا لفظ کسی جگہ درج نہیں۔ بلکہ وہ صاف کہہ رہا ہے کہ مرزاقادیانی کو میں جیسا پہلے تصور کرتا تھا ویسا اب بھی کرتا ہوں۔ قریبی رشتہ داری جو ٹھہری۔ اب ہم مرزاسلطان محمد کا اصلی اور مستند خط ناظرین کے روبرو پیش کرتے ہیں۔ جو کہ اخبار اہل حدیث مورخہ ۱۴؍مارچ ۱۹۲۴ء وتحقیق لاثانی ص۱۱۹ میں شائع ہوچکا ہے۔ سلطان محمد کا اصلی خط جناب مرزاغلام احمد قادیانی نے جومیری پیش گوئی فرمائی تھی میں نے اس میں ان کی تصدیق کبھی نہیں کی۔ نہ میں اس پیش گوئی سے کبھی ڈرا۔ میں ہمیشہ سے اور اب بھی اپنے بزرگان اسلام کا پیرو ہوں۔ (۳؍مارچ ۱۹۲۴ء دستخط مرزاسلطان محمد) تصدیقی دستخط ۱… مولوی عبداﷲ امام مسجد مبارک۔ ۲… مولوی مولابخش خطیب جامع مسجد پٹی بقلم خود۔ ۳… مولوی عبدالمجید ساکن پٹی بقلم خود۔ ۴… مستری محمد حسین نقشہ نویس پٹی بقلم خود۔ ۵… مولوی احمد اﷲ صاحب امرتسر۔ (اخبار اہلحدیث امرتسر مورخہ ۱۴؍مارچ ۱۹۲۴ئ، تحقیق لاثانی ص۱۱۹) اس خط کے متعلق اخبار اہلحدیث امرتسر میں اعلان ہوا تھا کہ اگر مرزائی اس خط کو غیر صحیح ثابت کردیں تو وہی تین صدرروپیہ لدھیانہ کا انعام جو مولوی ثناء اﷲ صاحب نے میر قاسم علی مرزائی سے جیتا تھا واپس کر دیںگے۔ مگر کسی مرزائی نے دم نہ مارا۔ عذر (فتح البیان ج۷ ص۱۰۰، فردوس الاخبار دیلمی ص۳۵۸) کہ طبرانی اور ابن عساکر نے ابوامامہ سے روایت کیا ہے کہ آنحضرتﷺ نے حضرت خدیجہؓ سے فرمایا کہ اے خدیجہ کیا تجھے معلوم نہیں