احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
پہلی روایت بخاری شریف باب صفۃ الجنۃ والنار میں عمران ابن حصین سے روایت ہے کہ: ’’عن عمران ابن حصین یخرج قوم من النار بشفاعۃ محمدﷺ فیدخلون الجنۃ‘‘ {ایک جماعت آنحضرتﷺ کی شفاعت پر جہنم سے نکالی جائے گی اور جنت میں داخل کی جائے گی۔} دوسری روایت کتاب الدعوات میں امام بخاریؒ حضرت انسؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: ’’عن انس عن النبیﷺ قال لکل نبی دعوۃ قددعا بہا فاستجیب فجعلت دعوتی شفاعۃ لامتی یوم القیامۃ‘‘ {ہر نبی کی ایک دعا تھی جو انہوں نے مانگی اور قبول ہوئی۔ میں نے اپنی دعا اپنی امت کی شفاعت کے لئے قیامت کے دن کے واسطے اٹھا رکھی ہے۔} یہی روایت حضرت ابوہریرہؓ سے امام مسلم نے اپنی صحیح مسلم میں نقل کی ہے۔ تیسری روایت باب صفۃ الجنۃ والنار میں امام بخاریؒ حضرت جابرؓ سے روایت کرتے ہیں: ’’عن جابر ان النبی ﷺ قال یخرج من النار بالشفاعۃ‘‘ {لوگ قیامت میں شفاعت کے سبب سے جہنم سے نکالے جائیںگے۔} چوتھی روایت ترمذی وابوداؤد نے حضرت انسؓ سے اور ابن ماجہ نے حضرت جابرؓ سے روایت کی ہے: ’’ان النبیﷺ قال شفاعتی لا ھل الکبائر من امتی (مشکوٰۃ شریف ص۳۲۹، باب الارض بالشفاعۃ)‘‘ {جناب رسالت مآبﷺ نے فرمایا کہ میری شفاعت امت کے بڑے گنہگار لوگوں کے لئے ہے۔} شفاعت کے متعلق ایک بہت بڑی حدیث جس کو امام بخاری اور امام مسلم دونوں نے اپنے صحیحین میں نقل کیا ہے۔ اس کا ضروری اقتباس یہاں پر لکھتا ہوں۔ پانچویں روایت: ’’عن انسؓ قال قال رسول اﷲﷺ یجمع اﷲ الناس یوم القیامۃ فیقولون لو استشفعنا علی ربنا حتی ینجینا من مکاننا فیاتون اٰدم فیقولون انت الذی خلقک اﷲ بیدہ ونفخ فیہ من روحہ وامرالملئکۃ فسجدوا لک فاشفع لنا عند ربنا فیقول لست ہناکم (الیٰ ان قال رسول اﷲﷺ) فیأتونی فاستاذن علیٰ علی ربی فاذارایتہ وقعت لہ ساجدا فید عنی ماشاء اﷲ ثم یقال لی ارفع راسک وسل تعطہ وقل یسمع واشفع تشفع فارفع راسی فاحمد ربی بتحمید یعلمنی ثم اشفع فیحدی حداثم اخرجہم من النار وادخلہم الجنۃ ثم اعود فاقع ساجداً مثلہ فی الثالثۃ والرابعۃ حتی