احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
ہے۔ صحابہ رضوان اﷲ علیہم اجمعین شائبہ مشابہت سے تیر کی طرح بھاگتے تھے۔ چنانچہ حضرت عمرؓ جن کی اتباع کا حکم دیاگیا ہے وہ فرمایا کرتے تھے۔ ’’ایاکم وزی الاعاجم‘‘ {اپنے کو غیر قوموں کے طریقے اور جسم سے بچاؤ۔} ان حوالوں سے یہ بات متحقق ہوگئی کہ مسلمانوں کو غیر قوموں کی وضع اختیار کرنا سخت مکروہ اور ناجائز ہے اور ان کو وضع وقطع لباس میں غیروں سے ممتاز رہنا چاہئے اور جب خارج صلوٰۃ تشبہ انصار سے ممنوع ہوا تو ظاہر ہے کہ نماز کے اندر خصوصاً جب کہ وہ امام ہو تشبہ بالنصاریٰ یعنی انگریزی لباس اس طرح پہن کر کھڑا ہوتا کہ عیسائی ومسلم میں فرق محسوس نہ ہو۔ بہت زیادہ ممنوع اور ناجائز ہوگا۔ کیونکہ نماز معراج المؤمنین ہے۔ یعنی جس وقت تک بندہ نماز میں رہتا ہے وہ وقت اس کا دربار الٰہی میں حاضری کا ہوتا ہے۔ اب ظاہر ہے کہ جو لباس اﷲتعالیٰ کو غیر اوقات میں ناپسند ہے وہ اپنے دربار میں حاضری کے وقت کیونکر پسند فرمائے گا۔ خصوصاً جب کوئی بندہ مشرکین ودشمنان اسلام اور مخربین اسلام کا لباس پہن کر دربار الٰہی یعنی نماز میں حاضر ہو تو یہ زیادہ باعث اﷲ تعالیٰ کی ناراضی کا ہوگا۔ کیونکہ اﷲ جل شانہ نے ان مشرکین ودشمنان اسلام سے ترک محبت کا حکم فرمایا ہے اور اس فعل سے ان قوموں کی محبت اور رسول اﷲﷺ کے احکام سے بے پرواہی ٹپکتی ہے جو قطعاً حرام ہے۔ چنانچہ خداتعالیٰ کا ارشاد ہے۔ ’’یا ایہا الذین اٰمنوا لا تتخذوا الیہود والنصاریٰ اولیاء بعضہم اولیاء بعض ومن یتولہم منکم فانہ منہم (مائدہ:۷)‘‘ {اے ایمان والو یہود ونصاریٰ کو اپنا دوست مت بناو۔ وہ آپس میں ایک دوسرے کے مددگار ہیں اور جو کوئی تم میں سے ان کو دوست اور مدد گار بنائے وہ بھی انہی میں سے ہے۔} مگر قادیانی حضرات اس آیت کے بالکل خلاف کر رہے ہیں اور آپ کا یہ لکھنا کہ شیخ الاسلام انگریزی ٹوپی پہنتے ہیں۔ یہ محض غلط ہے۔ ہندوستان میں انگریزی لباس ایسے لوگوں کا ہے جو کہ محض آزاد اور نیچری خیال کے ہیں اور اتباع شریعت سے انہیں کچھ واسطہ نہیں ہے اور اس کرتہ کو ہندوؤں کا لباس کہنا محض جھوٹ ہے۔ جس طرح کا جناب رسول اﷲﷺ اور صحابہ کرامؓ کرتہ پہنتے تھے اس طرح کا کرتہ ہندو ہرگز نہیں پہنتے۔ یہ علانیہ جھوٹ بولنا مرزاقادیانی کی پیروی کا اثر ہے۔ جناب رسول اﷲﷺ کا لباس کرتہ ٹخنوں کے قریب تک اور تہبند اور چادر اسی قدر نیچی اور آپ نے پائجامہ بھی پسند فرمایا ہے اور خرید کیا ہے اور خلفائے راشدین کا بھی یہی لباس رہا ہے۔