احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
’’عندھا جنۃ الماویٰ‘‘ یعنی سدرۃ المنتہیٰ جنۃ الماویٰ کے پاس ہے۔ خداوند عالم الغیب کے علم ازلی میں یہ پہلے سے تھا کہ دنیا کے اخیر زمانہ میں گمراہ کرنے والے کثرت سے پیدا ہوںگے اور خدا کی نشانیوں اور معجزات کاصاف انکار کریںگے۔ اس لئے خداتعالیٰ نے ’’مازاغ البصر وما طغی‘‘ (نہ آنکھ بہکی نہ اچٹی) فرماکر اس بات کا موقعہ بھی نہ رہنے دیا کہ گمراہ کرنے والوں کو تاویل کا موقعہ یعنی جناب رسالت مآبﷺ نے کوئی ایسی چیز نہیں دیکھی کہ جس پر آنکھ اچھی طور پر نہ جمی ہو اور اس پر سے اچٹ گئی ہو۔ اس طرح کہ ایک چیز کو ملاحظہ فرمارہے ہوں اور پھر اچانک کسی خیال کے یا کوئی امر پیش ہوجانے کے سبب سے آپؐ دوسری طرف متوجہ ہوگئے ہوں اور اس وجہ سے سب کو اچھی طرح نہ دیکھ سکے ہوں۔ غرضکہ آپؐ نے وہاں کی چیزوں کے دیکھنے میں کسی قسم کی غلطی نہیں کی اور ہر چیز کو اچھی طرح دیکھا اور یہ سب چیزیں آنکھ سے تعلق رکھتی ہیں۔ نہ روح سے اس مضمون کے آخر میں خداتعالیٰ نے اپنے مخلص بندوں کے لئے یہ بھی فرمادیا۔ ’’لقد رای من اٰیات ربہ الکبریٰ‘‘ بے شک آپؐ نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔تاکہ ان کو حضرت جبرئیل علیہ السلام اور جنت ودوزخ کے دیکھنے پر تعجب نہ ہو۔ کیونکہ یہ تمام باتیں خداتعالیٰ نے بطور معجزہ دکھائیں تھیں اور یہ سب خدا کی نشانیاں تھیں۔ اد دوسری آیت کا مضمون اس بات کو صاف طور پر بتلا رہا ہے کہ آپؐ سدرۃ المنتہیٰ پر تشریف لے گئے تھے۔ اس میں کسی تاویل کی گنجائش نہیں۔ اب اس کے لئے ایک دوسرا بڑا قرینہ اور موجود ہے۔ خداتعالیٰ فرماتا ہے۔ ’’مازاغ البصر‘‘ (آپ کی آنکھ بہکی نہیں) خدا کا یہ فرمانا کہ آنکھ بہکی نہیں یہ دلیل ہے اس بات کی کہ آپؐ جنت الماویٰ میں اس جسم کے ساتھ تھے۔ کیونکہ آنکھ جسم کے لئے ہوتی ہے۔ روح کے لئے آنکھ نہیں ہوا کرتی۔ اس آیت میں ذرا غور کرنے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ آنکھ کا بہکنا اور اچکنا بیداری میں ہوا کرتا ہے۔ نہ خواب ۱؎ میں۔ صحیح حدیثیں اس کے متعلق بہت آئی ہیں۔ تطویل کے خیال سے اس کو چھوڑتا ہوں۔ مگر چونکہ اس مسئلہ کا ثبوت قرآن اور حدیث کے علاوہ اجماع امت سے بھی ہے۔ اس لئے میں ۱؎ گویا یہاں تک چار دلیلیں قرآن سے اس بات پر ہوئیں کہ آنحضرتﷺ کو معراج جسمانی ہوئی اور اپنے جسد مبارک کے ساتھ آسمان پر تشریف لے گئے۔ پہلی دلیل اسریٰ بعبدہ ہے۔ دوسری دلیل لقدراہ نزلۃ آخری عند سدرۃ المنتہیٰ ہے۔ تیسری دلیل خداتعالیٰ کا یہ فرمایا کہ آپ کی آنکھ بہکی نہیں۔ آنکھ جسم کے لئے ہوئی ہے نہ روح کے لئے چوتھی دلیل بہکنا اور اچٹنا آنکھ کا بیداری میں ہوتا ہے نہ کہ خواب میں۔