احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
جلالہ نے نارکو آپ پر گلزار کر دیا۔ یہ ایک ایسا واقعہ ۱؎ ہے جس پر سترہ سو برس سے اس وقت تک تمام علمائے کاملین اور مفسرین ماہرین کا اتفاق ہے تو اب ایک ایسے امر کے متعلق ایک ایماندار مسلمان کا یہ خیال ہرگز نہیں ہوسکتا کہ ان بڑے بڑے مفسروں نے اور ان بڑے بڑے ماہرین علوم عربیہ نے قرآن شریف کے معنی غلط سمجھے ہیں یا اپنی طرف سے اس واقعہ کو تراش لیا ہے۔ پھر ایسی عظیم الشان غلطی میں تمام صحابہ اور تابعین اور تبع تابعین باوجود قرب زمانہ نبوی کے اور تیرہ سو برس کے تمام علماء مبتلا ہیں۔ اگر یہ مان لیا جاوے کہ تیرہ سو برس کے تمام علمائے صالحین غلطی پررہے تو اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ اسلام کے احکام جن لوگوں کے ذریعہ سے ہم کو پہنچے ہیں وہ اس قابل ہرگز نہیں ہیں جن پر اطمینان کر کے ان باتوں کو مان لیا جائے۔ تو اب اسلام اور اس کے تمام احکام باطل ہو جاتے ہیں۔ ہم کو جو کچھ اپنے مذہب کی باتیں پہنچی ہیں وہ پہلے علماء کاملین وصالحین کے واسطہ سے اور ان کو اپنے پہلے کے لوگوں کے ذریعہ سے اگر اس پورے سلسلہ کو غلط راستہ پر مان لیا جائے اور یہ کہہ دیا جائے کہ ان لوگوں نے قرآن شریف غلط سمجھا ہے تو یہ کہنا درپردہ اسلام کو مٹانا ہے۔ ایک دیندار مسلمان کو یہ وہم بھی نہیں ہوسکتا کہ چودہ صدی تک کے علمائے محققین اور تمام مفسرین ماہرین اس واقعہ کی اصلیت سے بے خبر رہے اور اس پر طرہ یہ کہ اس واقعہ کی حقیقت کھلی تو چند بیدین جاہل قادیانیوں پر جو کہ علوم عربیہ کے ماہرہیں اور نہ زبان عربی کا ذوق رکھتے ہیں اور نہ بدقسمتی سے ان کو علماء کی خدمت کا موقع ملا ہے۔ ان قادیانیوں کا اصل مقصود یہ ہے کہ اسلامی مسائل کا مدار عقلی ڈھکوسلوں پر ہے۔ انبیاء کرام سے معجزے نہیں ہوئے اور اس انکار کی وجہ یہ ہے کہ مرزاقادیانی سے کوئی معجزہ نہیں ہوا۔ کیونکہ جھوٹوں سے معجزہ نہیں ہوسکتا۔ مگر جھوٹا دعویٰ کردیتا ہے کہ مجھ سے سوا تین لاکھ معجزے ہوئے یا قادیانی کا مقصود یہ ہے کہ دراصل یہ واقعہ ہوا ہی نہیں۔ تاکہ (نعوذ باﷲ) قرآن شریف کی تکذیب ہو جو اس مذہب باطل کے بانی کا مقصود اصلی ہے۔ مگر ابھی مسلمانوں کو فریب دینے کے لئے صرف اتنا ظاہر کرتے ہیں کہ یہ مسئلہ قران شریف سے ثابت نہیں ہے۔ دراصل قادیانی جماعت اپنے کو مسلمان کہہ کر مسلمانوں کو فریب دیتی ہے اور مسائل اسلامیہ میں بحث کرتی ہے۔ اس جماعت سے پہلے تو مرزاقادیانی کے کفر وایمان میں بحث کرنا چاہئے کہ ایک ایسا شخص ۱؎ تمام مفسرین ومحدثین کے علاوہ تمام مورخین کا بھی اس واقعہ پر اتفاق ہے۔ چنانچہ اس زمانہ جدید کی معتبر تاریخ عالم انسائیکلو پیڈیا ہرٹیانیکا میں بھی یہ واقعہ لکھا ہے۔ ملاحظہ ہو ج۱۷ ص۵۱۱ بار نہم۔