احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
ہم مرزاقادیانی کے مقلدوں کو پکار کر کہتے ہیں اور چیلنج دیتے ہیں کہ وہ کتاب اکمال الدین اور اتمام النعمۃ کو نکال کر کسی مجلس میں ہمارے سامنے یہ دکھادیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام خدا کے پیغمبر اس میں مدفون ہیں۔ ورنہ اپنے مرشد کے جھوٹ کا اقرار کر لیں اور کہیں۔ جھوٹے پر خدا کی لعنت یہ کتاب اکمال الدین اور اتمام النعمۃ لندن کے سرکاری کتب خانہ میں زبان فارسی موجود ہے۔ چنانچہ شیخ عبدالقادر صاحب بیرسٹر کا ایک خط جو انہوں نے سفر ولایت کے ایام میں لندن سے لکھا تھا اور پیسہ اخبار لاہور میں شائع ہوا تھا۔ اس میں انہوں نے اس کتاب کے دیکھنے کا ذکر کیا ہے اور اس کی بعض عبارتیں اصلی فارسی زبان میں نقل کی تھیں۔ جن کا ذکر ہماری عبارت منقولہ بالا میں آگیا ہے اور اس تمام کتاب کا اردو ترجمہ بنام تنبیہ الغافلین مطبع صبح صادق میں چھپ چکا ہے۔ لاہور وغیرہ سے دستیاب ہوسکتا ہے۔ مزید اطمینان کے لئے شائقین کتاب خود منگوا کر تسلی کر لیں۔ تیسری دلیل میں اوپر لکھ چکا ہوں کہ ہمارے علمائے کرام نے حیات مسیح علیہ السلام کے متعلق میرے علم میں انیس رسالے لکھے ہیں اور دلائل قطعیہ سے ثابت کردیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام بجسد عنصری اب تک زندہ ہیں۔ اب جب کہ ان کی حیات ثابت ہے تو ایسی حالت میں ان کی قبر کا پتہ دینا کیا معنی، کیا زندہ آدمی کی بھی قبر ہوا کرتی ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ جو شخص حضرت مسیح علیہ السلام کی قبر کشمیری میں بتاتا ہے وہ جھوٹا ہے اور چونکہ حیات عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق میرے علم میں انیس رسالے لکھے گئے ہیں۔ اس لئے اس شخص کے جھوٹے ہونے کے لئے یہ رسالے کم ازکم اور انیس دلیلیں ہوئیں۔ سوال نمبر:۳ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے متعلق قرآن شریف سے یہ ثابت ہے یا نہیں کہ مشرکین کے ہاتھوں سے وہ آگ میں ڈالے گئے تھے یا نہیں۔ یہاں بعض قادیانی ہیں جو کہتے ہیں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا یہ واقعہ قرآن مجید سے ثابت نہیں اور جو لوگ اس کے قائل ہیں انہوں نے قرآن شریف غلط سمجھا ہے۔ جواب نمبر:۳ حضرت ابراہیم علیہ السلام آگ میں جلانے کے لئے ضرور ڈالے گئے۔ مگر خداوند جل