احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
ان دونوں حدیثوں کے ملانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حضور سرور کائناتﷺ بطور پیشین گوئی فرماتے ہیں کہ حضرت مسیح علیہ السلام مدینہ منورہ تشریف لے جائیںگے اور وہیں آپ کا انتقال ہوگا اور خاص روضۂ مطہرہ میں مدفون ہوںگے۔ جب حضرت رسول اﷲﷺ نے پیشین گوئی فرمادی ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر خاص میرے روضہ شریف میں ہوگی تو اب ایک جھوٹے شخص کا اپنی غرض ثابت کرنے کے لئے یہ کہنا کہ حضرت مسیح علیہ السلام کی قبر فلاں جگہ ہے۔ اس کو ایماندار کیونکر باور کرسکتا ہے اور یہ آخری حدیث کوئی معمولی حدیث بھی نہیں ہے۔ بلکہ اس کی صحت اور اس کے خاص فرمودہ حضرت رسول اﷲﷺ ہونے کے قائل مرزاغلام احمد قادیانی بھی ہیں۔ چنانچہ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۳، خزائن ج۱۱ ص۳۳۷) میں وہ اس حدیث کو اپنے دعویٰ کے ثبوت میں لائے ہیں اور اگر مرزاقادیانی اس کو صحیح نہ بھی مانیں جب بھی اس کے صحیح ہونے کے لئے یہ کافی ہے کہ یہ مضمون یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر کا خاص روضۂ مطہرہ میں ہونا پانچ طریقوں سے بیان ہوا ہے۔ ایک حدیث جو اوپر بیان ہوئی۔ دوسری روایت حضرت عبداﷲ ابن سلام سے مشکوٰۃ شریف کے باب فضائل سید المرسلین کی فصل ثانی میں ہے۔ تیسری روایت (ابن کثیر جلد ثالث ص۲۴۵) میں ہے۔ چوتھی حدیث کنزالعمال کی ساتویں جلد کے ص۲۶۸ میں حضرت عائشہ صدیقہؓ سے مروی ہے۔ پانچویں روایت امام زرقانی مالکی نے شرح مواہب لدنیہ کی دوسری جلد کے ص۵۰۲ میں بیان کی ہے۔ اب غور کرو کہ جو حدیث اتنے طریقوں سے ثابت ہو وہ کیونکر صحیح نہ ہوگی اور اس حدیث شریف کے ہوتے ہوئے حضرت رسول اکرمﷺ پر ایمان رکھنے والا کیونکر نہ باور کرے گا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر مبارک خاص روضۂ پاک میں ہوگی۔ لیکن مرزائیوں کا توحدیثوں پر ایمان ہی نہیں ہے۔ اس لئے وہ اس کو نہ مانیںتو نہ مانیں۔ اب دوسری دلیل ملاحظہ فرمائیے۔ مرزاقادیانی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قبر کا پتہ کشمیر میں دیا ہے تو وہاں ایک قبر شہزادہ یوذ آسف کی ہے۔ اسی کو وہ قبر مسیح بیان کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ لفظ یسوع سے بگڑ کر یوذ آسف ہوگیا ہے اور اس کی تصدیق کے لئے وہ کتاب اکمال الدین واتمام النعمۃ کا مطالعہ کرنے کو کہتے ہیں۔ اب جو میں اس کتاب کو دیکھتا ہوں تو معاملہ بالکل برعکس نظر آتا ہے اور مرزاقادیانی کی ڈھٹائی پر سخت حیرت ہوتی ہے کہ کس بات کو کیا لکھ دیا۔ اس پر بھی وہ اس کتاب کو دیکھنے کی فرمائش کرتے ہیں ؎ چہ دلاورست ذردے کہ بکف چراغ دارد