احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
۲… کلکتہ میڈیکل کالج ہسپتال میں دو لڑکیاں لائی گئیں۔ ایک کی عمر اڑھائی برس اور دوسری کی عمر تین سال کی تھی اور دونوں حاملہ تھیں۔ چنانچہ مدت معمولہ کے بعد بچے بھی پیدا ہوئے۔ ۳… بمبئی صدر ہسپتال میں ایسے دو شخص لائے گئے۔ جن میں سے ایک کو کبھی بھی بول وبراز کی ضرورت نہیں پڑی اور دوسرا غذا کی جگہ آگ کھاتا تھا۔ ۴… ضلع کشنا تعلقہ نندیکامہ موضع ہولم پلی میں ایک بیوہ عورت قوم برہمنی سے عمر ۵۰سالہ ہنوز موجود ہے۔ اس کا بیان ہے کہ جب اس کی عمر ۳۰سال سے تجاوز کر گئی تھی اور اس وقت تک تین اولادیں بھی اس کے ہوچکی تھیں۔ یکایک رحم کے شدید درد میں مبتلا ہوگئی۔ چونکہ درد کی شدت حد درجہ بڑھ گئی تھی اور برداشت کرنا سخت دشوار تھا۔ بغرض علاج روتی پیٹتی کسی مقام کو جارہی تھی کہ راستہ میں ایک سادھو سے ملاقات ہوئی۔ جس نے پہلے عورت کی رضامندی لے کر کہ وہ آئندہ غذا کی متروک ہوجانے کے متعلق شکایت نہ کرے گی۔ وہیں سے کوئی پتی لاکر عرق حلق میں نچوڑ دیا اور کہا کہ جا اب تجھے بالکل آرام آجائے گا۔ دو تین دن میں درد کو بالکل آرام تو آگیا۔مگر ساتھ ہی اشتہاء بند ہوگئی۔ اب یہ عورت عرصہ ۲۰سال سے نہ تو کچھ کھاتی نہ پیتی ہے۔ حلق سے معدہ تک جسم سخت مثل پتھر کے معلوم ہوتا ہے۔ اگر کچھ پیا جاوے تو حلق سے گذر نہیں سکتا۔ دیگر ضروریات زندگی سے بالکل فارغ ہے۔ اس عرصہ بیس سال میں دردسر کی شکایت بھی نہیں ہوئی اور جسم معمولی رہتا ہے۔ گھر کا کام کاج کرتی بلکہ بغیر کسی تھکاوٹ کے ۱۰،۱۲میل پیدل چل سکتی ہے۔ ایک عجیب چڑیا کے متعلق جو بلا نر کے پیدا ہوتی ہے۔ اس کی حالت صاحب برہان نے اپنی کتاب میں یوں لکھی ہے کہ قفنس نامی ایک چڑیا ہے۔ جس کی آواز سے حکمأ نے موسیقی کا استخراج کیا ہے۔ اس کی عمر ہزارسال کی ہے۔ جوڑا نہیں ہوتا پیدائش یوں ہوتی ہے کہ جب یہ بوڑھی ہوجاتی ہے۔ لکڑیاں جمع کر کے اس میں بیٹھ جاتی ہے اور اپنی منقار سے جس میں بہت سے سوراخ ہیں آواز نکالتی ہے۔ اس کے منقار کے ہر سوراخ سے ایک علیحدہ سر نکلتا ہے اور نیز وہ سر جس کو ہندی میں دیپک کہتے ہیں بلند ہوتے ہی لکڑیوں میں آگ لگ جاتی ہے اور وہ چڑیا جل کر راکھ کا ڈھیر ہو جاتی ہے۔ بعض نے لکھا ہے کہ اس کے منقار میں ۳۶۰ سوراخ ہیں۔ جب اس کی موت آتی ہے تو وہ لکڑیوں میں بیٹھ کر گانا شروع کرتی ہے اور اپنی آواز میں مست ہوکر پرجھاڑنے لگتی ہے۔ جس سے آگ بھڑک اٹھتی ہے اور اس کو جلادیتی ہے۔ قدرت الٰہی