احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
یہ تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق ہوا۔ اب ملاحظہ ہو کہ حضرت مریم صدیقہ علیہا السلام کی نسبت مرزاقادیانی (کشتی نوح ص۱۶، خزائن ج۱۹ ص۱۸) میں لکھتے ہیں۔ حضرت مریم پر مرزاقادیانی کا اتہام ’’اور مریم کی وہ شان ہے۔ جس نے ایک مدت تک اپنے تئیں نکاح سے روکا۔ پھر بزرگان قوم کے نہایت اصرار سے بوجہ حمل کے نکاح کر لیا۔ جو لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ برخلاف تعلیم تورات عین حمل میں کیونکر نکاح کیاگیا اور بتول ہونے کے عہد کو کیوں ناحق توڑا گیا اور تعدد ازواج کی کیوں بنیاد ڈالی گئی۔ یعنی باوجود یوسف نجار کے پہلی بیوی ہونے کے پھر مریم کیوں راضی ہوئی کہ یوسف نجار کے نکاح میں آوے۔ مگر میں کہتا ہوں کہ یہ سب مجبوریاں تھیں جو پیش آگئیں۔ اس صورت میں وہ لوگ قابل رحم تھے نہ قابل اعتراض۔‘‘ اب خیال کیجئے کہ مرزاقادیانی نے اپنی اس عبارت میں حضرت مریم علیہا السلام پر کیا کیا اتہام لگائے ہیں۔ اوّل! یہ کہ قبل نکاح کے ان کو ناجائز حمل رہ گیا تھا۔ دوم! یہ کہ حمل کی حالت میں ان کانکاح کرنا توریت کی بناء پر ناجائز تھا۔ جس کے معنی یہ ہوئے کہ نکاح کے بعد بھی جو اولاد ہوئی وہ ناجائز نکاح سے پیدا ہوئی تھی۔ سوم! یہ کہ اﷲتعالیٰ سے انہوں نے کنواری رہنے کا عہد کیا تھا۔ اس کو توڑ ڈالا۔ ان الزامات کے علاوہ اور بھی بہت گندہ گندہ الزامات مرزاقادیانی نے ان دونوں مقدسین پر لگائے ہیں اور مذکورہ آیتوں کا صریح انکار کیا ہے۔ جب ان کی یہ حالت ہے تو ایسی صورت میں ان سے یا ان کے مبلغین سے اس کی امید رکھنا کہ یہ سب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے روح اﷲ اور آیت اﷲ یعنی بغیر باپ کے پیدا ہونے کے قائل ہو جائیںگے عبث خیال ہے۔ پس جب کہ میں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا بغیر باپ کے پیدا ہونا نصوص قرآنیہ اور احادیث صحیحہ سے ثابت کردیا تو اس مسئلہ کا دوسرا رخ بھی ظاہر ہوگیا۔ یعنی جو شخص اس بات کا قائل ہو کہ یوسف نجار حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے باپ تھے۔ قرآن مجید کا منکر ہے۔ اس لئے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ قرآن پاک اور احادیث صحیحہ سے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچ چکی کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام حضرت آدم علیہ السلام کی طرح یقینا بغیر باپ کے پیدا ہوئے۔ انجیل کی بھی شہادت اوپر گذر چکی ہے۔ اب متی اور مرقس کی تفسیر مصنفہ پادری اے۔ایف اسکاٹ جلد ۱وّل مطبوعہ آلہ آباد ۱۸۶۶ء ص۲۳ باب اوّل ایت ۱۸ کی شرح میں مرقوم ہے۔ لوقا کے پہلے باب میں ۲۶ سے ۳۶ تک لکھا ہے کہ جبرئیل فرشتہ خدا کی طرف سے مریم نام ایک کنواری کے پاس بھیجا گیا اور اسے سلام