احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
ان حضرات کا میں نہایت ممنون ہوں کہ انہوں نے خواجہ صاحب کے بھیجے ہوئے مبلغ کے تعلیمی عقائد چند سوالات کی صورت میں میرے پاس بھیجے۔ جن میں بعض ایسے سوال ہیں۔ جن کو ہر وہ مسلمان جو کچھ بھی اپنی مذہبی معلومات رکھتا ہے خوب جانتا ہے۔ اس لئے ان سوالوں کا جواب ذکر نہیں کیاگیا۔ مثلاً: ۱… جانور کا گلا کاٹ کر خون بہادینے سے اس کا گوشت حلال ہو جاتا ہے۔ خواہ اس کا ذبح کرنے والا کوئی بھی ہو۔ ۲… غلام احمد قادیانی ایک اعلیٰ پایہ کے بزرگ تھے۔ ۳… غلام احمد قادیانی نے جو اپنے کو نبی وغیرہ کہا ہے وہ مجذوبانہ حالت میں کہا ہے۔ جس طرح حضرت منصور نے انا الحق کہا تھا۔ ۴… نماز ایک قسم کی ورزش ہے۔ ۵… روزہ بھوکا مرنا ہے۔ مسلمانو! غور کرو یہی اسلامی تعلیم ہے جو وہاں پھیلائی جارہی ہے۔ یا رسول کی تعلیم کو مضحکہ بنایا جارہا ہے اور درپردہ فرائض خداوندی سے انکار ہے اور اسی کا نام تبلیغ اسلام رکھ چھوڑا ہے۔ بس یہی مرزاقادیانی کے ماننے کا نتیجہ ہے جو سراسر دہریت کی تعلیم ہے۔ مگر چونکہ آزادی کا زمانہ ہے۔ اس لئے اس قسم کی باتوں کو ہمارے بھائی مسلمان بھی پسند کرتے ہیں اور اس پر فریفتہ ہیں۔ جب میں نے دیکھا کہ یہ سوالات قرآن وحدیث اور مسلمانوں کے مسلمہ عقائد کے بالکل خلاف ہیں اورمعاذ اﷲ سراسر کفر وضلالت کی کھلی اشاعت ہے تو ان کے جوابات رسالہ کی صورت میں قرآن وحدیث اور اجماع امت سے مدلل کر کے لکھ گئے جو عین اسلام کی تعلیم اور جمہور مسلمانوں کے عقائد ہیں۔ ان کا ترجمہ انگریزی میں بھی کرایا گیا ہے۔ انشاء اﷲ تعالیٰ وہ چھپوا کر بھیجا جائے گا۔ اب جو اس کے مخالف باتیں بنائے وہ مسلمان نہیں ہوسکتا۔ میں اپنے ٹرینی ڈاڈ کے مسلمان بھائیوں سے کہتا ہوں کہ جو بات آپ کو دریافت کرنی ہو بلا تکلف مجھ سے دریافت کر لیا کریں۔ حتیٰ الوسع اس کے جواب دینے میں پوری کوشش کی جائے گی۔ اور آپ اپنی ہمت کو نہ ہاریں اور ان دشمنان اسلام کے فریب سے بچتے رہیں۔ مرزاقادیانی اور خواجہ صاحب کے مختصر حالات معلوم کرنا چاہیں تو کم ازکم ذیل کی کتابیں منیجر کتب خانہ خانقاہ رحمانیہ مونگیر صوبہ بہار سے منگا کر ضرور ملاحظہ کریں۔