احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
مسلمان چونک پڑے اور کہا یہ کیسا اسلام ہے۔ ایسی تعلیم تو قرآن وحدیث نے نہیں دی ہے۔ تو مبلغ صاحب فرمانے لگے کہ علمائے اسلام نے قرآن مجید کو نہیں سمجھا۔ (معاذ اﷲ) یہ کیسی گمراہی کی بات ہے۔ علمائے اسلام تو وہ بزرگ ہیں جن کی شان میں جناب رسول کریمﷺ فرماتے ہیں کہ: ’’العلماء ورثۃ الانبیائ‘‘ یعنی علماء انبیاء کے وارث ہیں۔ انہیں حضرات کے علم وفضل زہد واتقاء اور علوہمتی کی بدولت قرآن وحدیث کی سچی اور پاک تعلیم بآسانی گھر گھر پہنچتی نور ہدایت چمکا گمراہی دور ہوئی۔ اگر یہ حضرات ماہرین قرآن نہ ہوتے تو اس وقت دنیا گمراہ رہتی۔ ناظرین! مرزاقادیانی کی گمراہ تعلیم کو خواجہ صاحب اسلام کہتے ہیں اور اسی کی اشاعت میں اپنی پوری قوت صرف کر رہے ہیں۔ مرزاقادیانی کی بہت سی باتیں اور ان کے دعویٰ ایسے ہیں جو اسلام کے بالکل خلاف ہیں اور ان کے جھوٹ فریب تو بیشمار رسالوں میں دکھائے گئے ہیں۔ اس رسالہ میں محض آپ کی آگاہی کے لئے دو تین قول ان کے دکھادئیے گئے ہیں۔ جن کو پڑھ کر دنیا مرزاقادیانی کو ایک اچھا آدمی بھی نہیں کہہ سکتی۔ مجدد اور امام ہونا تو بڑی بات ہے۔ مگر افسوس تو یہ ہے کہ خواجہ صاحب ظاہر میں ان کو نبی تو نہیں مانتے۔ مگر مجدد اور امام اور مصلح ضرور مانتے ہیں۔ مجدد اور امام کی تو بڑی شان ہے۔ ان کو تو ایک ادنیٰ مؤمن کہنا یہ بھی مؤمن کی توہین ہے۔ مگر خواجہ صاحب تو مرزاقادیانی کے وہ اوصاف بیان کرتے ہیں جو خاص نبیوں کی شان ہے۔ مرزاقادیانی میں نبیوں کے تمام فرضی آثار بتاتے ہیں۔ مگر نبی کا لفظ مسلمانوں کو دھوکہ دینے کے لئے استعمال نہیں کرتے۔ مگر افسوس کہ ہمارے بھائی مسلمان ان باتوں پر غور نہیں کرتے اور اپنے سچے بہی خواہوں کی نہیں سنتے اور اپنی مالی مددسے کفر وضلالت کی اعانت کر رہے ہیں اور اس ارشاد خداوندی کی ذرا بھی پرواہ نہیں کرتے۔ ’’لا تعاونوا علیٰ الاثم والعدوان‘‘ گناہ اور سرکشی کی (باتوں میں) معین ومددگار مت ہو۔ بلکہ ایسے لوگوں سے ترک موالات کی تاکید ہے۔ ارشاد ہوتا ہے کہ: ’’یایہا الذین اٰمنوا لا تتخذوا عدوی وعدوکم اولیاء وایای فاتقوا‘‘ اے مومنوں میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بناؤ اور مجھ ہی سے ڈرو۔ میں ٹرینی ڈاڈ کے ان مسلمانوں کا اور بالخصوص میاں رکن الدین صاحب پنجابی کا جنہوں نے محض اپنی قوت ایمانی اور اخلاص سے بہت مستعدی کے ساتھ اسلام کی خدمت کی اور کر رہے ہیں۔ یہاں سے اور دوسرے جگہوں سے کتابیں منگا کر وہاں کے بہت سے مسلمانوں کو گمراہی سے بچایا اور اسی طرح میاں گوہر علی صاحب بھی قابل ذکر ہیں۔ اﷲتعالیٰ ان کے ایمان اور اخلاص میں ترقی دے اور دوسرے مسلمان بھائیوں کو اسلام کی خدمت کی توفیق دے۔ آمین ثم آمین!