احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
اس کے ماسوائے بہت سے ان کے اقوال ہیں۔ رسالہ دعویٰ نبوت مرزا ملاحظہ ہو۔ دعویٰ نبوت ہی پر بس نہیں۔ کیا بلکہ اپنے کو تمام انبیاء کرام سے افضل کہا ہے اور حضور نبی کریمﷺ سے بھی اپنے کو افضل کرتے ہیں۔ چنانچہ وہ لکھتے ہیں کہ جو میرے لئے نشان ظاہر ہوئے ہیں وہ تین لاکھ سے زیادہ ہیں۔ (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳) (اخبار البدر قادیان مورخہ ۱۹؍جولائی۱۹۰۶ئ) اور آقائے دو جہاں کی نسبت لکھتے ہیں کہ تین ہزار معجزے ہمارے نبیﷺ سے ظہور میں آئے۔ (تحفہ گولڑویہ ص۴۰، خزائن ج۱۷ ص۱۵۳) اب دیکھنا چاہئے کہ مرزاقادیانی کس صفائی کے ساتھ حضور پر اپنی فضیلت ظاہر کر رہے ہیں کہ میرے نشانات اور معجزے تین لاکھ سے زیادہ ہیں اور نبی کریمﷺ کے تین ہی ہزار ہیں۔ سو حصے سے زیادہ اپنی فضیلت ظاہر کی ہے۔ دوسری جگہ کس بیباکی کے ساتھ حضورﷺ پر اپنی فضیلت کا اظہار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ: ’’آنحضرتﷺ براہین مریم اور دجال کی حقیقت کاملہ بوجہ نہ موجود ہونے کسی نمونہ کے موبمومنکشف نہ ہوئی اور نہ دجال کے ستر باع کے گدھے کی اصلی کیفیت کھلی اور نہ یاجوج ماجوج کی عمیق تہ تک وحی الٰہی نے اطلاع دی اور نہ دابۃ الارض کی ماہیت کما ہی ظاہر فرمائی گئی۔‘‘ (ازالۃ الاوہام ص۲۸۲، خزائن ج۳ ص۴۷۳) اس سے صاف ظاہر ہے کہ حضورﷺ پر تو حقیقت نہ کھلی۔ مگر مرزاقادیانی پر پورے طور سے کھل گئی۔ اس قسم کے اقوال اور بھی ہیں جو دوسرے رسالوں میں دکھائے گئے ہیں۔ اب ناظرین خود سمجھ لیں کہ مرزاقادیانی اور ان کے متبعین کے دل میں کس قدر وقعت اسلام اور بانی اسلام علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ہے۔ ایسا گستاخی کرنے والا انسان کبھی بزرگ یا نبی ہوسکتا ہے۔ ہرگز نہیں بلکہ وہ تمام مسلمان بھی نہیں کہا جاسکتا۔ محض مسلمانوں کو فریب دینے کے لئے اسلام کا دعویٰ ہے۔ اس وقت مرزاقادیانی کے ماننے والوں کے ظاہر میں محض ذاتی اغراض کی بنیاد پر دوگروہ ہوگئے ہیں۔ ایک مرزاقادیانی کے صاحبزادے مرزامحمود صاحب کا گروہ ہے جو محمدی پارٹی کے نام سے مشہور ہے۔ یہ کھلم کھلا مرزاقادیانی کو نبی کہتا ہے اور ان کے نہ ماننے والے کو کافر قرار دیتا ہے۔ یہ جماعت جنوبی امریکہ اور افریقہ وغیرہ میں اپنی دروغ بافی کی اشاعت کر رہی ہے۔ دوسرا گروہ خواجہ کمال صاحب کا ہے جو لاہوری پارٹی کے نام سے مشہور ہے۔ یہ مسلمانوں سے روپیہ وصول کرنے اور اندرونی طور پر مرزائیت کی تبلیغ کرنے کی غرض سے بالاعلان مرزاقادیانی کونبی نہیں کہتا اور مرزاقادیانی کے صریح قول جو دعویٰ نبوت کے متعلق ہیں۔ ان میں