احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
(۵۲)صحیفۂ رحمانیہ نمبر۲۲ میں مرزاقادیانی کے عقائد کا مخالف قرآن وحدیث ہونا دکھایا گیا ہے۔ اس نمبر میں اور نمبر۲۱ میں ان کا دہریہ ہونا بھی ثابت کیا ہے۔ مذکورہ نمبروں کے علاوہ دوسرے دس نمبروں میں مرزائیت کا قلع وقمع کیاگیا ہے۔ یہاں تک باسٹھ رسالے ہوئے۔ (۷۵)صحائف محمدیہ۔ یہ تیرہ نمبروں میں ہے اور ہر ایک نمبر مرزائی دجل کے اظہار میں ایک مستقل رسالہ ہے۔ نمبر۸،۱۳ میں تو مرزاقادیانی کے بیشمار جھوٹ دکھائے ہیں۔ چونکہ یہ بڑے دوورقوں پر چھپا ہے۔ اس لئے شروع کے پانچ نمبروں کو جمع کر کے رسالہ کی صورت پر چھپوایا ہے۔ نظر ثانی کے بعد کچھ تغیر بھی ہوگیا ہے۔ جس کا نام۔ (۷۶) آئینہ کمالات مرزا ہے۔ ان کے علاوہ اور بھی رسالے ہیں۔ گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے یہاں ان کے نام نہیں لکھے گئے۔ جنکی مستقل فہرست علیحدہ ہے۔ ان رسالوں کو چھپ کر مشتہر ہوئے برسین گزرگئیں۔ مگر کسی ایک کا بھی جواب کوئی مرزائی نہ دے سکا۔ چونکہ خلیفہ مسیح قادیانی کی گزر اوقات اس پر ہے اور تمام مریدین چندہ دیتے رہتے ہیں۔ اس لئے خدا سے نہیں ڈرتے اور اپنے قلموں کو نہیں توڑتے اور اپنے مبلغین کی کونچے نہیں کاٹتے۔ وما علینا الا البلاغ! المشتہر: محمد یعسوب عفی عنہ قطعہ کون کہتا ہے مرے حضرت مسیح جو کہے ایسا وہ خود مردار ہے ہم کو بس قرآن پر حجت تمام پھر حدیث مصطفیٰ معیار ہے پڑھ لے ما قتلوہ کو قرآن میں پھر وما صلبوہ کا اظہار ہے رفعہ اﷲ سے ترفع ہے بجسم ملحدو قرآن سے بھی انکار ہے قرب حق میں آسمان پر ہیں مکیں اس کا منکر کاذب وغدار ہے جھوٹ تہمت سولی کی عیسیٰ پہ ہے یہ یہودی کی غلط گفتار ہے ابن مریم آئے گا حق کی قسم شاہد اس کا احمد مختار ہے تب مرے گا اور گڑے گا میرے پاس پھر مدینہ مدفن آخر کار ہے ہو نہیں سکتا خلاف اس میں کبھی یہ تو قول سید الابرار ہے