احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
(۳۶)محکمات ربانی۔ (۳۷)انوار ایمانی۔ (۳۸)اغلاط ماجدیہ۔ (۳۹)صحیفہ رحمانیہ نمبر۱۰۔ (۴۰)صحیفۂ رحمانیہ نمبر۱۱،۱۲۔ان میں مولوی عبدالماجد صاحب بھاگلپوری کے رسالہ القائے قادیانی کی غلطیاں خوب واضح کر کے دکھائی ہیں۔ ان کو چھپے ہوئے آٹھ برس کے قریب ہوئے مگر مولوی صاحب دم بخود ہیں۔ جس طرح ان رسالوں کے جواب سے عاجز ہوئے۔ اسی طرح وہ زبانی مناظرہ میں جو ان کے مکان پر مولانا عبدالشکور صاحب لکھنؤی سے ہوا علانیہ جلسہ میں ایسے عاجز ہوئے کہ مرزائی مذہب سے بیزار ہوکر اپنے بیٹے کے سامنے مسلمان ہونا ظاہر کیا۔ مگر بیٹے نے ایسی دھمکی دی کہ ان کا ایمان تحمل نہ کر سکا اور جہنم میں جانا قبول کرلیا۔ (۴۱) تعبیر رویائے حقانی۔ (۴۲)جواب حقانی۔ اس میں بدزبانی حکیم خلیل احمد مرزائی کے اسرار نہانی کا نہایت مہذبانہ جواب ہے اور مرزاقادیانی کا جھوٹا ہونا ثابت کیا ہے۔ (۴۳)تذکرۂ یونس۔ مرزاقادیانی نے اپنی جھوٹی پیشین گوئی پر پردہ ڈالنے کے لئے حضرت یونس علیہ السلام پر جھوٹی پیشین گوئی کا الزام لگایا ہے۔ اس رسالہ میں ان کی سچی حالت دکھا کر مرزاقادیانی کی جہالت اور جھوٹ دکھائے ہیں۔ ۱۳۳۴ھ میں چھپا ہے۔ جسے ساتواں برس ہے۔ (۴۴)چشمہ ہدایت یعنی مسیح قادیان پر اقراری ڈگریاں۔ (۴۵)چیلنج محمدیہ یعنی صحیفہ رحمانیہ نمبر۱۸۔ پہلے رسالہ میں پندرہ اقوال نقل کئے ہیں اور دوسرے میں مرزاقادیانی کے سات پختہ اقرار لکھ کر دکھادیا ہے کہ وہ اپنے ان اقراروں سے نہایت کاذب اور ہربد سے بدتر ٹھہرتے ہیں۔ چیلنج میں تو اسی کے قریب جھوٹ بھی دکھائے ہیں۔ (۴۶)صحیفۂ رحمانیہ نمبر۱۴۔ (۴۷)صحیفۂ رحمانیہ نمبر۱۵۔ (۴۸)صحیفۂ رحمانیہ نمبر۱۶۔ (۴۹)صحیفہ رحمانیہ نمبر۱۷۔ (۵۰)صحیفۂ رحمانیہ نمبر۲۱۔ (۵۱)مرزامحمود کی تشریف آوری میں ختم نبوت کی بحث ہے۔ جس میں ہر طرح پر دکھادیا گیا ہے کہ حضور انورﷺ کے بعد کسی قسم کا نبی نہیں ہوسکتا۔ اس بحث میں ایک مستقل رسالہ بہت بسط کے ساتھ لکھاگیا ہے۔ مگر ابھی چھپا نہیں۔