احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
اس کا پہلا حصہ تین مرتبہ چھپا ہے۔ پہلی بار ۱۳۳۰ھ میں چھپا تھا۔ اسے بھی گیارہ برس ہوئے دوسری بار ۱۳۳۴ھ میں چھپا ہے۔ تیسرا حصہ پہلی مرتبہ ۱۳۳۲ھ میں چھپا ہے۔ جس کو دسواں برس ہوتا ہے۔ دوسری بار ۱۳۳۷ھ میں چھپا ہے۔ اب کوئی مرزائی بتائے کہ اس رسالے کو چھپے ہوئے اس قدر برسین گزر گئیں۔ کسی نے اس کا جو ابدیا، مولوی عبدالماجد صاحب نے دوسرے حصے کے جواب میں کچھ باتیں بتائیں تھیں۔ جس کے جواب میں چھ رسالے لکھ کر مشتہر کئے گئے۔ مگر کسی رسالے کے جواب میں کچھ نہیں لکھ سکے۔ (۱۹،۲۰) شہادت آسمانی، دوسری شہادت آسمانی ان دونوں رسالوں میں ان کی آسمانی شہادت کو خاک میں ملا کر مرزاقادیانی کا جھوٹا اور فریبی ہوناثابت کیاگیا ہے۔ دوسری شہادت آسمانی ۱۳۳۳ھ میں چھپی ہے اور شہادت آسمانی اس سے پہلے کی چھپی ہوئی ہے۔ مگر اس کے جواب میں تمام مرزائیوں کے قلم سوکھ گئے۔ (۲۱)صحیفہ انواریہ۔ (۲۲)حقیقت المسیح۔ (۲۳)معیار المسیح۔ (۲۴)دعویٰ نبوت ۱؎ مرزا۔ (۲۵)مسیح قادیان کی حالت کا بیان۔ (۲۶)تنزیہہ زبانی۔ (۲۷)معیار صداقت۔ (۲۸)دوستانہ نصیحت۔ (۲۹)رسالہ عبرت خیز۔ (۳۰)حقیقت رسائل اعجازیہ۔ (۳۱)نامہ رشد وہدایت۔ (۳۲)مسیح کاذب۔ (۳۳)تائید ربانی۔ ان رسائل میں مختلف طریقوں سے قرآن وحدیث اور ان کے خود پختہ اقراروں سے مرزاقادیانی کا جھوٹا اور ہربد سے بدتر ہونا ثابت کر کے دکھادیا گیا ہے۔ (۳۴)ابطال اعجاز مرزا حصہ اوّل۔ (۳۵)ایضاً حصہ دوم۔پہلے رسالہ میں مرزاقادیانی کے مایۂ ناز قصیدۂ اعجازیہ کی غلطیاں اور ان کے بکثرت جھوٹ وفریب دکھائے ہیں اور دوسرے میں ایک لاجواب اور نہایت عمدہ قصیدہ ہے۔ مرزاقادیانی کے قصیدہ کے جواب میں اسے چھپے ہوئے بھی نواں برس ہے۔ ۱؎ ہمارے بھائی مسلمان بالخصوص اہل علم اس کو ضرور دیکھیں تاکہ مرزاقادیانی کے دعووں کی حقیقت آپ پر روشن ہوجائے۔