احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
۴۸… اگر پیش کرو گے تو پہلے اس سوال کا جوب سوچ رکھو کہ وہ تفہیم کس طرح ہوگی۔ اگر کہو بذریعہ جبرائیل علیہ السلام تو یہ غلط ہے۔ کیونکہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے کہا، اے محمد یہ میرا زمین میں آخری دفعہ کا آنا ہے۔ اب وحی بند ہوگئی۔ اب مجھے دنیا میں آنے کی ضرورت نہیں رہی۔ (معیار عقائد قادیانی ص۷ سطر۱۲تا۱۴) ۴۹… پس اگر کسی شخص واحد کو تفہیم ہوگی تو کیونکر کیا خدا خود زمین پر آکر سمجھائے گا؟ ۵۰… اگر خود خدا اترے گا تو بشر کو یہ رتبہ حاصل نہیں کہ اﷲتعالیٰ اس سے بغیر وحی اور حجاب کے بلاواسطہ کلام کرے۔ (معیار ص۷ سطر۷تا۹) ۵۱… اگر نہیں اترے گا تو کیسے اس آیت کا مطلب درست سمجھا جائے گا؟ ۵۲… اگرکہو کہ کشف اور الہام کے ذریعے تو نصوص شرعیہ یعنی قرآن شریف وحدیث کے مقابلہ میں کشف والہام حجت شرعی نہیں ہے۔ (معیار۵ سطر۲۲،۲۳) نیز جب وحی بند ہے تو الہام کیسا؟ ۵۳… پس اب آخری صورت یہی ہے کہ اﷲتعالیٰ اپنے کلام کو واپس لے یا قیامت کو موقوف کردے۔ اگر یہ دو صورتیں نہیں تو تیسری صورت پیش کرو۔۵۴… اگر وہ اپنا کلام واپس لے تو اس کامل ذات میں نقص لازم آتا ہے اور یہ نقص اس کی خدائی کا ابطال کرتا ہے۔ اس صورت میں یہ کلام شیطان ہوگا یا رحمن۔ ۵۵… اگر کلام رحمن ہوگا تو یہ سقم کیوں ہے۔ ۵۶… اس سقم کی صورت میں قرآن تو (معاذ اﷲ) کلام شیطان ٹھہرا۔ اب خدا کی خدائی کا اہل اسلام کے ہاتھ میں کیا ثبوت ہے؟ غالباً اس کا جواب یہی ہوگا کہ انجمن تائید الاسلام۔ ۵۷… دوسری صورت قیامت کے موقوف کردینے کی ہے۔ اس پر اوّل تو شرعی سند پیش کرو کہ اﷲتعالیٰ ایک وقت مجبور ہوکر قیامت موقوف کردے گا؟ دوم پھر آخرت پر ایمان لانے سے کیا مزید فائدہ ہوگا؟ اور جزاوسزا کا علم عین الیقین کے رتبہ کو کیسے پہنچے گا۔ ۵۸… کیا پھر بھی آخرت پر یقین رکھوگے یا تناسخ کو مانوگے؟ اگر نہیں مانوگے تو کیوں؟ ۵۹… اگر مانوگے توکیا آریوں کے دیگر عقائد بھی اختیار کروگے۔