احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
۱۱… اگر ہوگا تو کیوں۔ کیونکہ ایلیاہ کا نہ آنا مسیح اور دونبی کے آنے میں مانع ۱؎ ہے۔ ۱۲… اس صورت میں انجیل اور قرآن شریف کو کس کی طرف منسوب کروگے۔ ۱۳… اور اگر ان پر ایمان نہ ہوگا تو کیا تم یہودی کہلاؤگے یا مسلمان؟ ۱۴… اگر مسلمان کہلاؤگے تو کیوں؟ ۱۵… بازآمدم، برسر مطلب اور اگر مسیح ایلیاہ ۲؎ نہ پہنچیںگے تو آپ پھر آئیںگے یا نہیں۔ ۱۶… اگر آئیںگے تو یہودی پھر نہ مانیںگے۔ ۱۷… اگر یہودی نہیں مانیںگے تو قرآنی پیش گوئی پوری ہوگی یا نہیں۔ ۱۸… اب پوری نہ ہونے کی صورت میں اس کی کیا تاویل کروگے۔ ۱۹… اور اگر نہیں آویںگے تو قرآن کریم اور احادیث کی پیش گوئیاں جو دربارہ مسیح ہیں ان کا کیا مطلب سمجھا جائے گا۔ ۲۰… اگر یہ سمجھا جائے کہ وہ آئیںگے تو غلط ہے۔ اگر یہ مانو کہ نہیں آئیںگے تو آنحضرتﷺ کو صادق سمجھوگے یا (معاذ اﷲ) دروغگو۔ ۲۱… ناکام واپسی بعد از نزول کے بعد نزول کا ذکر قرآن کریم اور احادیث میں کہاں کہاں پر آیا ہے؟ ۲۲… جاتے وقت مسیح اپنی تیسری بار آنے کا وقت اور علامات کیا کیا بتائیںگے۔ ۲۳… اگر یہی علامات بتائیں گے جو اب بہت سی ظہور پذیر ہوچکی ہیں۔ جن کو تو اب صدیق حسن خان صاحب بھی مانتے ہیں تو یہ ان کے نزول کا وقت ہے۔ مگر اس وقت میں تو وہ ایلیاہ کو بھیجیںگے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ وہ وقت اور علامات جو آپ اپنے تیسری بار آنے کے متعلق بیان کریںگے خود تراشیدہ ہوںگی۔ پس ان من گھڑت ڈھگوسلوں کو ۱؎ تمہارے نزدیک مانع ہے۔ لہٰذا تمہارا اور تمہارے مرزا کا ایمان نہ مسیح علیہ السلام پر ہوسکتا ہے نہ محمدﷺ پر نہ انجیل پر نہ قرآن پر۔ لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا۔ اس کے بعد بھی نمبر ۱۵تک اپنے سوالات کے جوابات تمہارے ذمہ ہیں۔ کیونکہ بائبل پر تمہارا ہی ایمان ہے اور یہ مضامین بھی بائبل سے تم ہی نقل کر رہے ہو۔ ۲؎ کیسا ایلیاہ کا بھیجنا یہ کہاں کی خرافات بکتے ہو۔