احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
ضروری لکھتے ہیں۔ لیکن آپ کے مرزاقادیانی اس کے منکر ہیں اور معراج کو ایک قسم کا کشف کہتے ہیں۔ چنانچہ ازالہ اوہام میں لکھتے ہیں کہ: ’’سیر معراج اس جسم کثیف کے ساتھ نہیں تھا۔ بلکہ وہ نہایت اعلیٰ درجہ کا کشف تھا۔‘‘ (ازالہ ص۴۷، خزائن ج۳ ص۱۲۶) پھر چند سطروں کے بعد لکھتے ہیں کہ: ’’اس قسم کے کشفوں میں مؤلف خود صاحب تجربہ ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۷، خزائن ج۳ ص۱۲۶) اس عبارت میں یہ گستاخی قابل دید ہے کہ رسول رب العالمینﷺ کے جسم انور کو کثیف کہا۔ (معاذ اﷲ منہ) ۳… مرزاقادیانی نے صرف یہی ایک بات خلاف قرآن کے اور خلاف دین اسلام کے نہیں کہی کہ ختم نبوت میں ایک استثناء لگایا اور اس کا انکار کیا اور اپنی نبوت ورسالت کا دعویٰ کیا۔ بلکہ اور بھی بہت سی باتیں ان میں ایسی ہیں کہ ان میں کی ایک بات بھی اسلام سے خارج کرنے کے لئے کافی ہے۔ مثلاً انہوں نے اپنی جھوٹی باتوں کا جواب دینے کی ضرورت سے یہ لکھا کہ اگلے نبیوں اور خاص کر سردرعالمﷺ کی بعض پیشین گوئیاں ٹل گئیں یا جھوٹی ہوگئیں۔ (ضرورۃ الامام ص۱۷، خزائن ج۱۳ ص۴۸۸، ازالہ اوہام ص۷۳۴، خزائن ج۳ ص۴۹۵) اور مثلاً انہوں نے عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات کو عمل مسمریزم اور قابل نفرت ومکروہ لکھا اور ان کی سخت توہین کی۔ (ازالہ ص۳۱۱، خزائن ج۳ ص۲۵۸) اور مثلاً انہوں نے نبیوں کی نسبت لکھا کہ وحی کے سمجھنے میں ان سے غلطی بھی ہوجاتی ہے۔ (اعجاز احمدی ص۲۴، خزائن ج۱۹ ص۱۳۳، ازالہ اوہام ص۷۳۶، خزائن ج۳ ص۴۹۶) اور مثلاً انہوں نے آنحضرتﷺ کی شان اقدس وارفع میں یہ لکھا کہ: ’’دجال وغیرہ کی حقیقت ان پر منکشف نہ ہوئی تھی۔ مجھ پر منکشف ہوئی۔‘‘ (ازالہ ص۶۹۲، خزائن ج۳ ص۴۷۳) اور مثلاً انہوں نے اﷲتعالیٰ کو اپنی ایک خانہ ساز وحی میں صاحب اولاد قرار دیا اور اس کو خاطی ٹھہرایا۔ (حقیقت الوحی ص۸۶،۱۰۳، خزائن ج۲۲ ص۸۹،۱۰۶) اور مثلاً اعجاز احمدی میں احادیث نبویہ کی نسبت لکھا کہ: ’’جو حدیث ہماری وحی کے خلاف ہو اس کو ہم ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۳۰،۳۱، خزائن ج۱۹ ص۱۴۰) اور آنحضرتﷺ کی توہین کے لئے مرزاقادیانی کا یہ شعر کافی ہے۔