احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
مثبت:… ہاں ہاں فرمائیے۔ ۱۲بجے تک کیا قصہ ہوا تھا؟ منکر:… میںکئی مرتبہ مولوی صاحب کے ہاں جاچکا ہوں۔ مگر مولوی صاحب اس کی ایک مثال پیش کرنے پر قادر نہیں ہوسکے۔ مثبت:… ۱۲بجے کی طرح۔ منکر:… ’’وان لم تفعلوا ولن تفعلوا‘‘ مثبت:… ’’فعلنا ولکنکم قوم تجہلون‘‘ منکر:… علاوہ اس کے فیصلہ کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہم قرآن کریم وحدیث اور اقوال سلف صالحین کی طرف رجوع کریں۔ جیسا کہ خداتعالیٰ فرماتے ہیں۔ ’’واطیعواﷲ واطیعوا الرسول واولی الامر منکم‘‘ جب کوئی جھگڑا ہو تو قرآن اور حدیث اور مسلمہ بزرگوں کے سامنے اس کو پیش کرو۔ مثبت:… ہم بھی قائل تیری نیرنگی کے ہیں یاد رہے او زمانے کی طرح رنگ بدلنے والے آپ نے مرزاقادیانی کے برخلاف اولیٰ الامر منکم کا ترجمہ مسلمہ بزرگ کیوں کیا ہے؟ یوں کیوں نہ فرمایا کہ قرآن اور حدیث اور انگریزی حکومت کے سامنے اس مسئلہ کو پیش کیا جائے۔ پھر سر مسلکم ہیلی اور مسٹر جی۔بی لیبرٹ وغیرہ اساطین دین جو فیصلہ صادر فرمائیں وہی تمام مسلمانوں کے لئے اسلام کا بنیادی پتھر قرار دیاجائے۔ جیسا کہ مرزاقادیانی فرماتے ہیں۔ ’’میری نصیحت اپنی جماعت کو یہی ہے کہ وہ انگریزی حکومت کی بادشاہت کو اپنے اولیٰ الامر میں داخل کریں۔‘‘ (ضرورت الامام ص۲۳، خزائن ج۱۳ ص۴۹۳) اسی واسطے جناب مرزاقادیانی انگریزوں کی غلامی اور خدمت گذاری کو اپنا مقصد وحید ظاہر کرتے رہے۔ چنانچہ اس خدمت گذاری کو بڑے فخر سے بیان کرتے ہیں۔ ’’میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میںگذرا ہے اور میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں۔ میں نے ایسی کتابوں کو تمام