احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
ناظرین! کیا ان عبارات کو دیکھ کر اس نکاح کے یقینی ہونے میں کسی قسم کا شبہ رہ سکتاہے۔ ہرگز نہیں۔ تاہم مرزاقادیانی نے اس نکاح کو رجسٹری بھی کرایا اور رجسٹری بھی کسی انگریزی محکمہ میں نہیں بلکہ محکمہ محمدیہ ’’علی صاحبہا الصلوٰۃ والسلام‘‘ میں اس کی تصدیق کرائی۔ تاکہ کسی مسلمان کو چون وچرا کرنے کی گنجائش نہ رہے۔ پس اس رجسٹری کی عبارت سنئے۔ جناب مرزاقادیانی فرماتے ہیں۔ ۵… ’’اس پیش گوئی کی تصدیق کے لئے جناب رسول اﷲﷺ نے بھی پہلے سے ایک پیشین گوئی فرمائی ہے۔ ’’یتزوج ویولدلہ‘‘ یعنی وہ مسیح موعود بیوی کرے گا اور نیز صاحب اولاد ہوگا۔ اب ظاہر ہے کہ یتزوج اور اولاد کا ذکر کرنا عام طور پر مقصود نہیں۔ کیونکہ عام طور پر ہر ایک شادی کرتا ہے اور اولاد بھی ہوتی ہے۔ اس میں کچھ خوبی نہیں بلکہ یتزوج سے مراد وہ خاص تزوج ہے جو بطور نشان ہوگا اور اولاد سے مراد وہ خاص اولاد ہے جس کی نسبت اس عاجز کی پیش گوئی موجود ہے۔ گویا اس جگہ رسول اﷲﷺ ان سیاہ دل منکروں کو ان کے شبہات کا جواب دے رہے ہیں اور فرمارہے ہیں کہ یہ باتیں ضرور پوری ہوںگی۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۳ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۳۳۷) اس عبارت کامطلب یہ ہے کہ مرزاقادیانی کا یہ آسمانی نکاح مدینہ طیبہ کی عدالت عالیہ میں رجسٹری ہوچکا ہے۔ اس لئے ممکن نہیں کہ ظہور پذیر نہ ہو۔ بہت خوب۔ مگر کیا ہوا ۔ آہ! اس کا جواب بڑا دلفگار ہے۔ جس کا خلاصہ یہ ہے ؎ جدا ہوں یار سے ہم اور نہ ہوں رقیب جدا ہے اپنا اپنا مقدر جدا نصیب جدا مرزاقادیانی نے اس نکاح کے لئے لالچ دیا۔ دھمکی بھی دی اور ہر ایک تدبیر کو کام میں لائے۔ لیکن خدا کی مرضی سے نامراد ہی رہے۔ ایک مقام پر فرماتے ہیں۔ ۶… ’’اس خدائے قادر مطلق نے مجھے فرمایا کہ اس شخص کی دختر کلاں کے نکاح کے لئے سلسلہ جنبانی کر اور ان کو کہہ دے کہ تمام سلوک ومروت تم سے اسی شرط پر کیا جاوے گا اور یہ نکاح تمہارے لئے موجب برکت اور ایک رحمت کا نشان ہوگا اور ان تمام رحمتوں اور برکتوں سے حصہ پاؤگے۔ جو اشتہار ۲۰؍فروری ۱۸۸۰ء میں درج ہے۔ (یہ لالچ ہے) لیکن اگر نکاح سے انحراف کیا تو اس لڑکی کا انجام بہت ہی برا ہوگا۔‘‘ (یہ دھمکی ہے) (اشتہار ۱۰؍جولائی ۱۸۸۸ئ، مندرجہ آئینہ کمالات اسلام ص۲۸۶، خزائن ج۵ ص۲۸۶)