احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
ہے اور مرزاقادیانی کا یہ فرمانا کہ مسلمانوں میں یہ جو مشہور ہے کہ عیسیٰ اور اس کی ماں مس شیطان سے پاک ہیں۔ ان کے معنی نادان لوگ نہیں سمجھتے۔ صاف تصریح ہے کہ مرزاقادیانی عیسیٰ علیہ السلام کو مذکورہ امور شنیعہ سے بری نہیں سمجھتے۔ ورنہ مسلمانوں کا خیال جو حدیث پر مبنی ہے اس کے رد کی ضرورت نہ تھی۔ فافہم! مرزاقادیانی کی پیشین گوئیاں جب جھوٹی نکلیں تو کہہ دیا کہ اور انبیاء کی پیشین گوئیاں بھی تو غلط نکلی ہیں۔ چنانچہ عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق فرماتے ہیں: ’’اور اس سے زیادہ تر قابل افسوس امر یہ ہے کہ جس قدر حضرت مسیح کی پیشین گوئیاں غلط نکلیں اس قدر صحیح نہیں نکل سکیں۔‘‘ (ازالہ ص۷، خزائن ج۳ ص۱۰۶) اس کے ساتھ اگر کشتی نوح کی یہ عبارت بھی ملائی جائے : ’’اور ممکن نہیں کہ نبیوں کی پیشین گوئیاں ٹل جائیں۔‘‘ (کشتی نوح ص۵، خزائن ج۱۹ ص۵) تو نتیجہ بالکل صاف ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نبی نہیں۔ کیونکہ ان کی پیشین گوئیاں ٹلیں اور غلط نکلیں اورنبی کی پیشین گوئی کا غلط ہونا ناممکن ہے۔ تو عیسیٰ علیہ السلام کا نبی ہونا بھی ناممکن ہے۔ ۶… ’’ہائے کس کے آگے یہ ماتم لے جائیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تین پیشین گوئیاں صاف طور پر جھوٹی نکلیں۔ (نعوذ باﷲ) اور آج کون زمین پر ہے جو اس عقدہ کو حل کر سکے۔‘‘ (آپ جو ہیں) (اعجاز احمدی ص۱۴، خزائن ج۱۹ ص۱۲۱) ۷… ’’کیونکہ حضرت مسیح ابن مریم اپنے باپ یوسف کے ساتھ بائیس سال کی مدت تک نجاری کا کام بھی کرتے رہے ہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۲۵، خزائن ج۳ ص۲۵۴) اس عبارت میں عیسیٰ علیہ السلام کا باپ ثابت کیا ہے۔ جو صریح قرآن شریف کے برخلاف ہے۔ مرزاقادیانی نے عیسیٰ علیہ السلام کی بہت کچھ توہین کی ہے۔ لیکن ہم بوجہ اختصار اسی پر اکتفاء کرتے ہیں۔ اب ہمارا سوال یہ ہے کہ محمد رسول اﷲﷺ کے زمانے میں عیسائی لوگ عیسیٰ علیہ السلام کو خدا یا خدا کا بیٹا نہیں مانتے تھے؟ پھر کیا محمد رسول اﷲﷺ نے بھی مرزاقادیانی کی طرح عیسائیوں کو الزام دینے کے لئے عیسیٰ علیہ السلام پر ایسے ایسے اتہامات لگائے ہیں؟ کیا امت مرزائیت ثابت کر سکتی ہے کہ محمد رسول اﷲﷺ نے کسی مناظرہ میں عیسائیوں کو یہ کہا ہو کہ اے عیسائیو! جس کو تم خدا یا خدا کا بیٹا مانتے ہو وہ تو تمہاری کتابوں اور تعلیم