احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
کی بھی تعریف معلوم ہوئی کہ غیب کا نام ہے۔ مگر غیب آپ کی عبارت میں چونکہ خود غیر معروف ہے۔ لہٰذا یوں بھی نبی کی تعریف بالجمہول ہی رہی۔ علاوہ ازیں ص۱۶۵ پر آپ نے لکھا ہے کہ نبی کے لفظی معنی تو صرف اس قدر ہیں کہ غیب کی باتیں بنانے والا چونکہ نجومی ورمال وغیرہ بھی غیب کی خبریں بتایا کرتے ہیں۔ اس لئے اصطلاحی معنوں کا اطلاق صرف اس شخص پر ہوتا ہے جو خدائے تعالیٰ سے براہ راست غیب کی خبریں معلوم کرکے بطور پیشین گوئی دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔ مگر یہ نہ بتایا کہ نبی کا لفظی معنی غیب کی باتیں بتانے والا کہاں لکھا ہے اور نہ یہ ظاہر کیا کہ یہ لفظی معنی لغوی ہے یا عرفی یا شرعی۔ پہلی عبارت میں جب پیشین گوئی غیب کو کہہ چکے ہیں تو اب پچھلی عبارت میں غیب کی خبریں بطور پیشین گوئی بیان کرنے کا کیا مطلب ہے؟ غرض اس عبارت سے نبی کا لفظی معنی غیب کی باتیں بتانے والا اور اصطلاحی معنی خدا سے براہ راست غیب کی خبر معلوم کر کے بطور پیشین گوئی بیان کرنے والا معلوم ہوا۔ مگر ہر دو تعریف میں غیب کا وہی غیر معروف لفظ داخل ہے جس سے تعریف بالمجہول لازم آتی ہے جو ناجائز ہے۔ ہر دو عبارت ملانے سے دو باتیں معلوم ہوئیں۔ ایک یہ کہ نبی کی دو قسم ہے۔ لفظی اور اصطلاحی۔ نجومی رمال قسم اوّل کے نبی ہیں۔ دوسرے یہ کہ اصلاح میں نبی وہ ہے جو منجانب اﷲ غیب کی خبر دے یا پیشین گوئی کرے یا غیب کو بطور پیشین گوئی بیان کرے۔ لیکن معلوم ہوتا ہے کہ یہ تقسیم وتعریف خود حافظ صاحب کی طبع زاد ہے۔ ورنہ حوالہ دینا چاہئے تھا۔ تعریف کے سلسلہ میں ایک لطیفہ اور بھی سن لیجئے۔ مولوی صاحب نے حافظ صاحب کو کہیں خط میں رسول کی تعریف لکھی تھی کہ جو مستقبل شریعت لاتا ہے اور کسی اگلے رسول کا ماتحت نہیں ہوتا۔ حافظ صاحب نے جواب میں اوّل بہت کچھ غیظ وغضب کا اظہار فرمایا ہے۔ ’’پھر ہر نبی رسول ہوتا ہے اور ہر رسول نبی‘‘ کا عنوان قائم کر کے مذکورہ پچھلی عبارت کے بعد لکھا ہے کہ رسول کے لفظی معنی صرف اتنے ہیں بھیجا ہوا۔ چونکہ ہر شخص خدا کی طرف سے بھیجا ہوا آیا ہے۔ اس لئے اصطلاحی معنوں میں رسول اسے کہتے ہیں جو خدائے تعالیٰ کی طرف سے رسول بنا کر دنیا کی اصلاح کے لئے بھیجا جاتا ہے۔ پس نبی ورسول دونوں ناتمام نبیوں اور رسولوں پر استعمال ہوتے ہیں۔ خواہ وہ صاحب شریعت ہوں یا نہ ہوں۔ خواہ کسی اگلے رسول کے ماتحت ہوں یا آزاد ہوں۔ یعنی کوئی نبی نہیں جو رسول یعنی خدا کا بھیجا ہوا نہ ہو اور کوئی رسول نہیں جو نبی نہ ہو۔ یعنی اس نے غیب کی خبریں نہ بتائی ہوں۔