احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
|
اب نہ ہونے سے ہونے کی طرف رجعت قہقری فرمائیے اور مذکور الصدر استفسارات کا جواب دیجئے۔ دنیا جاتی ہے کہ حضورﷺ کے اسم ذات دو ہیں محمد اور احمد۔ مگر مرزاقادیانی کا اسم ذات نہ محمد ہے نہ احمد۔ بلکہ ان کا اسم ذات غلام احمد ہے۔ آیت میں بشارت بھی بنام احمد ہے نہ کہ بنام غلام احمد۔ پھر یہ بشارت عیسوی حضرت احمد مدنیﷺ کو چھوڑ کر مرزاغلام احمد قادیانی کی کیونکر ہوگئی؟۔ قرآن کی آیت مذکورہ میں جب صاف اسمہ احمد ہے تو حضورﷺ کو اس کا مصداق سمجھنے میں دنیائے اسلام حق بجانب ہے نہ کہ غلطی پر۔ ہاں اگر یہ کہہ دیجئے کہ بشارت مرزاقادیانی کی ہے جن کا نام غلام احمد ہے اور خدا نے اسمہ غلام احمد کے بجائے اسمہ احمد غلط وحی کر دی اور بقول مجذوب جو عند المرزا صحیح وتسلیم ہے کہ: ’’عیسیٰ قادیان میں ہے جوان ہوگا اور لدھیانے میں آکر قرآن کی غلطیاں نکالے گا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۷۰۸، خزائن ج۳ ص۴۷۲) اسی طرح قرآن ہی کو غلط اور اپنے عیسیٰ (مرزاقادیانی) کو قرآن میں غلطیاں نکالنے والا مان لیجئے تو دوسری بات ہے۔ جناب نے یہ خوب فرمایا ہے کہ پیشین گوئی کو مرزاقادیانی کی طرف نسبت کرنے سے آپ کوگوں کا کیا نقصان ہوا۔ یہی عاجزی آپ ایک جگہ اور دکھاچکے ہیں کہ مرزاقادیانی دعویٰ نبوت ورسالت میں جھوٹ ہیں تو خدا کے گنہگار ہیں۔ گالی دینے والوں کا کیا بگاڑا ہے۔ یہ دراصل مرزاقادیانی کی نقل ہے۔ چنانچہ اپنے دعویٰ کی نسبت وہ بھی لکھ چکے ہیں کہ: ’’میرے اس دعویٰ پر ایمان لانا جس کی الہام الٰہی پر بنیاد ہے کون سے اندیشے کی جگہ ہے۔ بفرض محال اگر میرا یہ کشف غلط ہے اور جو کچھ مجھے حکم ہورہا ہے۔ اس کے سمجھنے میں دھوکا کھایا ہے تو ماننے والے کا اس میں ہرج ہی کیا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۸۲، خزائن ج۳ ص۱۸۸) سبحان اﷲ! یہاں ماننے والے کا ایمان رخصت ہوگیا۔ وہاں مرزاقادیانی فرمارہے ہیں۔ ہرج ہی کیا یہی حال مرزاقادیانی کے صحابی حافظ صاحب کا ہے کہ یہاں مرزاقادیانی کو نبی ورسول حتیٰ کہ مسلمان کہنے والا خارج از اسلام ہوگیا۔ زیربحث پیشین گوئی کا انہیں مصداق بنانے نے خدا کی توہین کی۔ حضرت عیسیٰ روح اﷲ اور محمد رسول اﷲ علیہما السلام کی تکذیب کی۔ دنیائے اسلام کی تضلیل کی اور جس نے مرزاقادیانی کو مصداق بنایا۔ اس کے ایمان واسلام کی ساری کائنات لٹ گئی۔ مگر حافظ صاحب کے یہاں ابھی کچھ بگڑا ہی نہیں اور کچھ نقصان ہی نہیں ہوا۔ انا