احتساب قادیانیت جلد نمبر 30 |
جو غلط ہے اور ابتدائی عبارت کو بھی گو اس میں چونکہ ہے دلیل نہیں کہہ سکتے۔ ورنہ مصادرہ علی المطلوب لازم آئے گا۔۔ جو ناجائز اور غیر مفید مدعا ہے۔نتیجہ یہ کہ دعویٰ اتنا بڑا لیکن دلیل ندارد۔ تیسری بات کہ غیر معترف یا منکر امام زمان کی قیامت میں بریت کی کوئی صورت ہوگی یا نہیں۔ حدیث پیش کرنے والے مرزائی نے کہا تھا کہ نہیں مولوی صاحب نے فرمایا تھا کہ ہاں۔ حافظ صاحب آئے تو اپنے بھائی مرزائی کی حمایت کو لیکن بجائے نہیں کے مولوی صاحب کی ہاں میں ہاں ملانے لگے۔ چنانچہ ص۱۷۷ سے ۱۸۱ تک حاشیہ میں کافر ومشرک کی ابدی سزا کا صاف انکار اور انجام کار اس کے نجات کا علانیہ اقرار کیا ہے۔ یہ اس لئے کہ خود مرزاقادیانی کا بھی یہی مذہب ہے۔ (چشمہ مسیحی ص۲۷ حاشیہ، خزائن ج۲۰ ص۳۶۹) جس میں پھر غیر معترف امام زمان کیا معنی منکر مرزا بھی داخل ہونا بدرجہ اولیٰ ظاہرہے۔ چوتھی بات میں سے بھی امر اوّل کا کہیں اشارۃً بھی کوئی جواب نہیں دیا۔ ہاں امر دوم کا اقرار کیا ہے اور اس اقرار سے ساری کتاب بھری ہوئی ہے کہ مرزاقادیانی ایسے امام مجدد ہیں کہ نبی ہیں اور نبی بھی ایسے کہ جامع النبیین ہیں اور یہ ظاہر ہے کہ دعویٰ نبوت کے ساتھ جامع جمیع کمالات نبوت ہونے کا دعویٰ، صاف افضل الانبیاء ہونے کا دعویٰ ہے۔ اب خود مرزاقادیانی کا فتویٰ سنئے ۔ وہ (حمامتہ البشری ص۷۹، خزائن ج۷ ص۲۹۷) میں فرماتے ہیں۔ ’’ما کان لی ان ادعی النبوۃ واخرج من الاسلام والحق بقوم کافرین‘‘ میرے لئے ناجائز ہے کہ مدعی نبوت ہوکر اسلام سے خارج اور کافروں میں داخل ہو جاؤں۔ نتیجہ ظاہر ہے کہ حضورﷺ کے بعد جب مدعی نبوت اسلام سے خارج اور کافر ہے تو ایسے خارج از اسلام کافر کو نبی اور افضل الانبیاء کہنے والا کیوں نہ اسلام سے خارج اور کافر ہوگا۔ افسوس کہ حافظ صاحب اور جمیع مرزائی اسی جرم کے مجرم ہیں۔ کاش مرزائی سمجھتے اور مولوی صاحب کی طرح حق پر ہوتے۔ نمبر:۲… دین حق صرف اسلام ہے۔ مگر یہ مشکل ہے کہ بہتر(۷۲) فرقوں میں سے ہر فرقہ اپنے مذہب کو سچا سمجھتا ہے۔ اس لئے حق کا امتیاز مشکل ہے۔ خدائے تعالیٰ نے اس دشواری کے رفع کرنے کے لئے ہر صدی کے شروع میں ایک مجدد بھیجنے کا وعدہ فرمایا ہے۔ ’’مولوی صاحب نے مجدد کی بعثت اور اس کی غایت والی مرزائی کی سند حدیث کو بحوالہ نقل اور اس کا ترجمہ کر کے جواب میں لکھا ہے کہ اس سے صرف اتنا ثابت ہوتا ہے کہ مجدد امت محمدیہ کے افادہ کے لئے ہوگا۔ یعنی وہ صرف مسلمانوں کے اس تعلق کو اسلام سے وابستہ کر